سپریم کورٹ نے پاکستان ریونیو کے اکائونٹنٹ کے خلاف ملازمین کی تنخواہوں سے انکم ٹیکس نہ کاٹنے سے متعلق نیب کی درخواست خارج کردی

جمعرات 23 مئی 2019 21:01

سپریم کورٹ نے پاکستان ریونیو کے اکائونٹنٹ کے خلاف ملازمین کی تنخواہوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2019ء) سپریم کورٹ نے پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ کے اکائونٹنٹ کاشف حمید کے خلاف ملازمین کی تنخواہوں سے انکم ٹیکس نہ کاٹنے سے متعلق نیب کی درخواست خارج کردی۔ جمعرات کو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزم کے خلاف نیب کی درخواست خارج کردی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے حکم دیا کہ افسران نے اکاونٹنٹ کو اضافی کام سونپا تھا، اکائونٹنٹ کا یہ کام نہیں ہوتا کہ وہ ملازمین کی تنخواہوں سے انکم ٹیکس کاٹے۔ نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ اکاؤنٹنٹ کاشف حمید کی غفلت کے باعث 19.7 ملین کا نقصان ہوا ہے۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جب اضافی کام ذمے لگائیں گے تو وہ اپنی مرضی سے کرے گا، نہ ہی افسران نے کسی قسم کا ملزم سے تحریری معاہدہ کیا،اس کیس کو 19 سال گزر گئے ہیں ، اگر اس طرح سے نیب ٹرائل کرے گی تو اللہ ہی حافظ ہے