شہر میں نئی سڑکوں کی تعمیر اور تجارتی مراکز کے پھیلاؤ سے معاشی اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا ،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان

جمعرات 23 مئی 2019 22:58

شہر میں نئی سڑکوں کی تعمیر اور تجارتی مراکز کے پھیلاؤ سے معاشی اور تجارتی ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2019ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج کوئٹہ شہر کو کھولنے اور معاشی سرگرمیوں میں اضافے کا منصوبہ ہے، شہر میں نئی سڑکوں کی تعمیر اور تجارتی مراکز کے پھیلاؤ سے معاشی اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا جس کا فائدہ ایک عام آدمی کو پہنچے گا جبکہ شہر کی خوبصورتی اور شہری سہولتوں میں بھی اضافہ ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج میں شامل منصوبوں کی پیشرفت کے جائزہ اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کیا، صوبائی مشیران نعیم خان بازئی، عبدالخالق ہزارہ، رکن صوبائی اسمبلی عبدالقادر نائل، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی نوابزدہ ارباب عمر فاروق اور دیگر متعلقہ حکام اجلاس میں شریک تھے، جبکہ پیکج کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کمشنر کوئٹہ ڈویژن عثمان علی خان نے اجلاس کو بریفنگ دی، انہوں نے جوائنٹ روڈ کی توسیع کے منصوبے کے فیز ون کی پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 1.5کلومیٹر طویل روڈ عید کے فوراً بعد مکمل کرلی جائے گی جبکہ ایئرپورٹ روڈ کا توسیعی منصوبہ بھی عید کے بعد مکمل ہوجائے گا، انہوں نے جوائنٹ روڈ فلائی اوور کے مجوزہ منصوبے، سبزل روڈ کی تعمیروتوسیع سمیت سریاب کے علاقے میں سڑکوں کی تعمیر اور پیکج میں شامل دیگر منصوبوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی، وزیراعلیٰ نے ہدایت کی سڑکوں کی تعمیروتوسیع کے منصوبوں کے لئے اراضی کے حصول میں علاقے کے لوگوں کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، اجلاس کے دوران لیاقت پارک، سیٹیلائٹ ٹاؤن لیڈیز پارک، صادق شہید پارک، بے نظیر پارک اور ایئر پورٹ گرین بیلٹ میں سہولتوں کی فراہمی کے منصوبے اور سپنی روڈ پر نئے پارک کی تعمیر کی منظوری بھی دی گئی جبکہ ایئرپورٹ روڈ، سریاب روڈ اور بینوولینٹ ہاؤسنگ اسکیم میں اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے منصوبوں سے بھی اتفاق کیا گیا، ان تمام منصوبوں کی لاگت کا تخمینہ 525ملین روپے ہے، وزیراعلیٰ نے کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج کو کوئٹہ شہر کی خوبصورتی کی بحالی اور عوام کو بہتر شہری سہولتوں کی فراہمی کی جانب اہم پیشرفت قراردیتے ہوئے ہدایت کی کہ پیکج میں شامل منصوبوں کے معیار کو یقینی بناتے ہوئے انہیں بروقت مکمل کیا جائے�

(جاری ہے)