پشاور اور چمن کے واقعات کے بعدانسداد پولیو مہم کے دوران سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے جائیں،کمشنر کوئٹہ ڈویژن عثمان علی خان

جمعرات 23 مئی 2019 23:01

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2019ء) کمشنر کوئٹہ ڈویژن عثمان علی خان نے کہا ہے کہ پشاور اور چمن کے واقعات کے بعدانسداد پولیو مہم کے دوران سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے جائیں ضلعی انتظامیہ ، ڈی ایچ او، ڈی پی او، پولیس اور لیویز کے ہمراہ پولیو پلانے والی ٹیموں کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے پولیو مہم کو کامیاب بنائیں کوئٹہ بلاک پولیو کے حوالے سے حساس ترین ہے اس سلسلے میں خصوصی طور پر ٹیموں کی نگرانی اور تمام بچوں تک پولیو کے قطروں تک رسائی کو ممکن بنایا جائے دور دراز علاقوں اور خانہ بدوشوں کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لئے خصوصی انتظامات کئے جائیں پولیو جیسے موذی مرض کے خاتمے کے لیے معاشرے کی تمام اکائیوں جس میں علمائے کرام ،علاقہ معتبرین، قبائلی عمائدین ،اساتذہ اور والدین کو متحرک کرنا ضروری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈویژنل ٹاسک فورس کے اجلاس کے دوران کیا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر)طاہرظفر عباسی ،ڈپٹی کمشنرقلعہ عبداللہ شفقت انور شاہوانی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل )پشین امین اللہ انچارج ڈویژنل ٹاسک فورس برائے پولیو ڈاکٹر سمیع خان کے علاوہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ز، سیکیورٹی آفیسرز پولیس، ڈبلیو ایچ او، این سٹاپ ،پی پی ای او بلوچستان کے علاوہ دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے اور افسران بھی موجود تھے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ 17جون 2019 سے شروع ہونے والی 07 روزہ پولیو مہم کے حوالے سے سکیورٹی اور دیگر انتظامات کو فل پروف بنایا جائے پولیو مہم کے دوران ڈپٹی کمشنرز، ڈی ایچ اوز اور دیگر متعلقہ افسران ٹیموں کی نگرانی کرتے ہوئے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں تاکہ کوئی بھی ایک بچہ پولیوکے قطرے سے محروم نہ رہے اورہمارا صوبہ پولیو جیسے موذی مرض سے پاک ہو سکے انہوں نے کہا کہ کہ عوام پولیو کے حوالے سے منفی افواہوںپر توجہ نہ دیں اور اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیو پلانے والی ٹیموں کی انتھک محنت اور کوششوں سے ابھی تک بلوچستان میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا جو کہ خوش آئند ہے اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن کو بریفنگ دیتے ہوئے انچارج ڈویژنل ٹاسک فورس ڈاکٹر سمیع خان نے بتایا کہ 17 جون سے شروع ہونے والی پولیو مہم کے دوران کوئٹہ بلاک میںکوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ میں (732,585)سات لاکھ بتیس ہزار پانچ سو پچاسی سے زائد بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے لیی(3000) تین ہزار سے زائد ٹیمیں میں تعینات کر دی جائے گی اس کے علاوہ سرحد پار کرنے والے بچوں کے لیے بھی خصوصی پوائنٹس قائم کیے جائیں گے جو کہ ریلوے اسٹیشن ،بس اڈا ،اور دیگر پبلک مقامات پر تعینات کی جائے گی تاکہ کوئی ایک بچہ بھی پولیو کے قطرے سے محروم نہ رہ جائے انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مہمات میں انتظامیہ، پولیس اور متعلقہ اداروں ،علمائے کرام، اساتذہ اور والدین کے تعاون کی وجہ سے صوبے میں پولیو کی صورتحال اطمینان بخش ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں اس سال اب تک 19 کیس سامنے آئے ہیں جبکہ بلوچستان میں کوئی بھی کیس اب تک درج نہیں ہوا ہے آخر میں انہوں نے 17 جون سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم اور تمام تر انتظامات کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا۔