مقبوضہ کشمیر، ذاکر موسیٰ کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت، بانیہال میں ہڑتال ، مظاہرے روکنے کیلئے بھدرواہ میں پابندیاں نافذ

جمعہ 24 مئی 2019 17:06

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں ممتاز مجاہد کمانڈر زاکر موسیٰ کی نماز جنازہ میں ہزارں افراد نے شرکت کی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق قابض انتظامیہ کی سخت پابندیوں اور بارشوں کے باوجود ضلع پلوامہ اور مقبوضہ وادی کے دیگر علاقوں سے ہزاروں لوگ شہید کمانڈر کے آبائی علاقے نور پورہ ترال پہنچے اور انکی آخری رسومات میں شرکت کی۔

لوگوں نے اس موقع پر آزاد ی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ دریں اثنا زاکر موسی کی شہادت پر جموںخطے کے ضلع رام بن کے قصبے بانیہال میں مکمل ہڑتال ہے۔ بانیہال اور اسکے ملحقہ علاقوں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل ہے۔

(جاری ہے)

قابض انتظامیہ نے لوگوں کو بھارت مخالف مظاہروں سے روکنے کیلئے بانیہال میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے ہیں۔

قابض انتظامیہ نے زاکر موسی کی شہادت پر لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دیگر اضلاع میں بھی کرفیو اور سخت پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔ انتظامیہ نے ضلع ڈوڈہ کے علاقے بھدرواہ اور بہالہ میں بھی مظاہروں کو روکنے کیلئے پابندیاں عائد کر دیں۔ بھدرواہ میںسکول بھی بند کر دیے گئے جبکہ علاقے آج(جمعہ)نویں روز بھی موبائل انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں ۔

علاقے میں انٹر نیٹ سروس ہند و انتہا پسندوں کے ہاتھوں مسلمان نوجوان نعیم احمد شاہ کے قتل پر ہونے والے مظاہروں کے بعد معطل کی گئی ھی۔ بھارتی فوجیوں نے زاکر موسی کو جمعرات کی شام کو ضلع پلوامہ کے علاقے ڈاڈسر ترال میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک اور ساتھی کے ہمراہ شہید کر دیا تھا۔ زاکر موسی انجینئرنگ کا طالب علم تھا اور وہ ایک متمول گھرانے سے تھا۔