شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے عدالتی فیصلے کیخلاف نیب نے اپیل کردی

لاہورہائی کورٹ کا ای سی ایل سے شہباز شریف کا نام نکالنے کا فیصلہ درست نہیں ہے، نیب کی سپریم کورٹ سے اپیل

جمعہ 24 مئی 2019 19:51

شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے عدالتی فیصلے کیخلاف نیب نے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مئی2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کردی۔ نیب کی جانب سے دائر کی جانے والی اپیل میں عدالت عظمی سے اپیل کی گئی ہے کہ لاہورہائی کورٹ کا ای سی ایل سے شہباز شریف کا نام نکالنے کا فیصلہ درست نہیں ہے۔

نیب نے دائر اپیل میں الزام عائد کیا ہے کہ شہباز شریف نیب کی تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر اپیل میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ خدشہ ہے کہ شہباز شریف بیرون ملک فرار ہو جائیں اور یا پھر انڈر گرانڈ چلے جائیں۔نیب نے عدالت عظمی میں اپنے وکیل کے توسط سے دائر اپیل میں کہا ہے کہ ملزم کی عدم دستیابی پر نیب کی تحقیقات اور کارروائی رک جائے گی۔

(جاری ہے)

eسپریم کورٹ میں نیب کی جانب سے اپنے مقف کی حمایت میں بتایا گیا ہے کہ مقدمہ کے شریک ملزم سلمان شہباز پہلے ہی بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں۔نیب نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے متعلق کہا ہے کہ عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں نہیں بتایا ہے کہ شہباز شریف کے کون سے بنیادی حقوق متاثر ہوتے ہیں۔سپریم کورٹ آف پاکستان سے نیب نے دائر اپیل میں استدعا کی ہے کہ دیا جانے والا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔

26 مارچ 2019 کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں قائم دو رکنی بنچ نے سابق وزیراعلی میاں شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔وفاقی وزارت داخلہ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دی اور اس ضمن میں باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کیا۔