موبائل کے استعمال سے ماﺅں نے اپنی نسل برباد کر دی ہے

کھانا کھانے سے لے کر ٹوائلٹ جانے تک ہر شخص موبائل کا استعمال کرتا ہے جو کہ غلط بات ہے،مولاناطارق جمیل

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 25 مئی 2019 07:33

موبائل کے استعمال سے ماﺅں نے اپنی نسل برباد کر دی ہے
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مئی2019ء)   ٹیکنالوجی جہاں انسان کی زندگی میں آسانیاں پیدا کررہی ہے وہاں اس نے کئی مشکلات کے پہاڑ بھی پیدا کر دیے یں۔موبائل فون سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا وہ شاہکار ہے جس نے دنیا کو حقیقت میں گلوبل ویلج بنا ڈالا۔جہاں وطن سے دور رزق کی تلاش میں گئے ماﺅں کے جگر گوشے مہینے بعد خط وکتابت سے بات چیت کیا کرتے تھے آج وہ پلک جھپکنے میں ویڈیو کال کے ذریعے اپنے ماں باپ کا چہرہ دیکھ لیتے ہیں۔

یہ تو ایک روشن پہلو ہے مگر اس موبائل نے کئی زندگیوں کو اجاڑا اور کئی خاندانوں کو بھی تباہ کر ڈالا ہے۔ یہی نہیں بلکہ موبائل کی لت نے آنے والی نسل کا بھی بیڑہ غرق کر دیا ہے۔موبائل فون جہاں لوگوں کے لیے ایک سہولت تھی آج معاشرے کی بگاڑ کی اصل وجہ بھی چکا ہے۔

(جاری ہے)

جس کو بھی دیکھو موبائل فون میں اس قدر مگن ہے کہ پاس بیٹھا دوست اور ماں باپ تک کا بھی اسے احساس نہیں ہے۔

اب ایک گھر اور کمرے میں بھی لوگ بیٹھ کر موبائل سے بات کر لیتے ہیں۔عید تہوار کے موقع پر بھی دوستوں رشتہ داروںکے گھر جا کر انہیں بالمشافہ مل کر مبارک باد دینے کی بجائے موبائل سے میسج ےا کال کر کے فرض سمجھ کر ٹال دیتے ہیں اور پھر سارا دن موبائل فون میں گھسے رہتے ہیں۔ اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے بھی موبائل کا حد سے زیادہ استعمال کرنے والوں کو سخت باتیں سنائی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شخص دوسرے کو فون کرتے ہوئے وقت کا دھیان نہیں رکھتا جس سے اگلے شخص کی مصروفیت اور معمولات میں دخل اندازی ہوتی ہے۔یہی نہیں بلکہ لوگوں کو موبائل کی لت اس قدر لگ چکی ہے کہ وہ کھانا کھاتے ہوئے،ٹوائلٹ جاتے ہوئے اور کوئی بھی ضروری کام کرتے ہوئے موبائل فون کو کان کے ساتھ لگائے ہوتے ہیں جو کہ بالکل غلط ہے۔ماں باپ بیوی بچے سب پاس بیٹھے ہوں گے اور موصوف موبائل کو ہاتھ میں لیکر کسی کو میسج کرتے یا پھر کال کرتے نظر آئیں گے۔

مولانا طارق جمیل نے کہا کہ سب سے بڑا بگاڑ یہ ہے کہ ماﺅں نے اپنی سہولت کے لیے بچوں کو بھی موبائل تھما دیا ہے۔وہ موبائل پر کارٹون لگا کر بچوں سے کہتی ہیں لو کھیل لو اور بچہ موبائل کا رسیا ہو گیا ہوا ہے۔یوں ماﺅں نے موبائل کالالچ دے کر آنے والی نسلوں کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔