ہارورڈ یونیورسٹی نے قرآنی آیت کو انصاف کا بہترین معیار قرار دے دیا

سورة النساءکی آیت نمبر135کو یونیورسٹی لا کالج کی مین بلڈنگ پر لکھ کر قرآن کریم کی عظمت کا اعتراف کر لیا گیا

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 25 مئی 2019 07:54

ہارورڈ یونیورسٹی نے قرآنی آیت کو انصاف کا بہترین معیار قرار دے دیا
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مئی2019ء)   بے شک قرآن کریم اللہ کی خوب صورت کتاب اور دنیا بھر کے انسانوں کے لیے منبع روشنی و ہدایت ہے۔مسلمان ہونے کے ناتے ہمارا اس بات پر یقین ہے کہ تمام تر ہدایت کا منبع و سرچشمہ اور ہدایت و راہنمائی کی تمام کنجیاں اسی کتاب الہٰی میںپنہاں ہیں۔ دنیا بھر سے جو کوئی شخص بھی قرآن کو پڑھ کر اس سے اپنے دنیاوی و اخروی معاملات کا حل جانناچاہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی راہنمائی فرماتا ہے۔

قرآن کریم کی فصاحت و بلاغت اور سچائی کا ہی یہ معجزہ ہے کہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی راہنمائی اور سچ کی تلاش کے لیے قرآن کریم پر تحقیق کرتے نظر آتے ہیں۔دنیا بھر میں عظیم ترین یونیورسٹیاں مصر،لندن اور امریکہ کے علاوہ ایک دو اور مغربی ممالک میں پائی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

ان عظیم اورتحقیقی اعتبار سے قابل اعتماد یونیورسٹیوں میں سے ایک ہارورڈ یونیورسٹی بھی ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے لا کالج کو دنیا بھر کے لا کالج میں اولین اور بنیادی اہمیت حاصل ہے جہاں انصاف سے متعلق قانون کی تعلیم اعلیٰ پیمانے پر دی جاتی ہے۔ دنیا بھر سے لوگ قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسی ادارے کو اپنی پہلی چوائس سمجھتے ہیں۔دنیا بھر کے اس سرکردہ لا کالج نے انصاف کی فراہمی اور عظمت کے حوالے سے قرآن کریم کے احکام کو بہترین قرار دیا ہے۔

جس کا ثبوت انہوں نے قرآن کریم کی سورة النساءکی آیت نمبر135کو اپنی یونیورسٹی کالج لا کی بلڈنگ کے باہر لکھ ڈالا ہے۔لا کالج انتظامیہ نے قرآن کریم کی آیت کا انگلش ترجمہ لکھتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ دنیا بھر میں انصاف کی عظیم ترین مثال قرآن پاک کی یہ آیت ہے جس کا اردو مفہوم درج ذیل ہے:اے ایمان والو! انصاف پر قائم رہو اور خدا کے لئے سچی گواہی دو خواہ (اس میں) تمہارا یا تمہارے ماں باپ اور رشتہ داروں کا نقصان ہی ہو۔ اگر کوئی امیر ہے یا فقیر تو خدا ان کا خیر خواہ ہے۔ تو تم خواہش نفس کے پیچھے چل کر عدل کو نہ چھوڑ دینا۔ اگر تم پیچیدا شہادت دو گے یا (شہادت سے) بچنا چاہو گے تو (جان رکھو) خدا تمہارے سب کاموں سے واقف ہے۔