شہداکی قربانیاں تحریک آزادی کا قیمتی اثاثہ ہیں،سید علی گیلانی کا شہید ذاکر موسی کوخراج عقیدت

کشمیریوںکو اپنی حق پر مبنی جدوجہد کو آگے بڑھانے کیلئے ہر سطح پر یکسو اور یکجا ہو نا ہوگا، حریت چیئر مین کابیان

ہفتہ 25 مئی 2019 14:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ممتاز مجاہد کمانڈر ذاکر موسیٰ کوشاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء کی عظیم قربانیاں تحریک آزادی کا ایک قیمتی اثاثہ ہیں اور کشمیریوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس اثاثے کی بھر پور حفاظت کریں۔ بھارتی فوجیوں نے ذاکر موسیٰ کو جمعرات کی شام کو ضلع پلوامہ کے علاقے ڈاڈسر ترال میں ایک جھڑپ کے دوران شہید کیا تھا۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیریوںکو اپنی حق پر مبنی جدوجہد کو آگے بڑھانے کیلئے ہر سطح پر یکسو اور یکجا ہو نا ہوگا۔ انہوںنے بھارتی فورسز کی طرف سے ضلع پلوامہ کے علاقے ٹہاب میں ظہور احمد نامی نوجوان کو انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ظہور احمد کا واحد قصور یہ ہے کہ وہ ایک مجاہد کا بھائی تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ظہور احمد کے قتل کو سیاسی انتقام کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو بے گناہ کشمیریوں کے قتل کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہیے۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ جموں کشمیر کو ایک فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے اور بھارتی فورسز اہلکاروں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کاقتل ایک معمول بن گیا ہے ۔ سید علی گیلانی نے بڑھتی ہوئی قتل وغارت گری پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے کی موجودہ ابتر صورتحال کی بنیادی وجہ تنازعہ کشمیر کا حل نہ ہونا ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارت جموںوکشمیر کے زمینی حقائق تسلیم کر کے کشمیریوںکو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دے۔

دریں اثنا سید علی گیلانی کی ہدایت پر حریت کانفرنس کے سینئر راہنمائوں پر مشتمل ایک وفد بھارتی فوجیوں کی طرف سے حال ہی میں شہید کیے گئے نوجوانوں عرفان احمد بٹ اور یاور احمد ڈار کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کولگام اور شوپیاں گیا۔ وفد میں مولوی بشیر عرفانی، بلال صدیقی اور یاسمین راجہ شامل تھے۔ وفد نے شہید نوجوانوں کے اہلخانہ تک سید علی گیلانی کا اظہار یکجہتی کا پیغام بھی پہنچایا ۔