چئیرمین نیب کے خلاف ویڈیو مین اسٹریم میڈیا پر دکھانے کی وجہ سامنے آ گئی

معروف صحافی وتجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے ویڈیو نشر کرنے کی وجہ بتا دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 25 مئی 2019 16:57

چئیرمین نیب کے خلاف ویڈیو مین اسٹریم میڈیا پر دکھانے کی وجہ سامنے آ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 مئی 2019ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ویڈیو کو مین اسٹریم میڈیا پر چلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اہم ادارے کی اہم پوسٹ پر بیٹھی ایک اہم شخصیت سے متعلق ایسی ویڈیو کا سامنے آنا اور کچھ ہی دیر میں پورے میڈیا میں پھیل جانا کافی تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اس بارے میں پوچھا بھی اور سوچا بھی کہ آخر کار چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے حوالے سے اس ویڈیو کو مین اسٹریم میڈیا پر کیوں چلایا گیا ؟ میرے ذہن میں یہ بات آئی کہ جاویدچودھری کے چئیرمین نیب سے متعلق جو کالمز شائع ہوئے تھے، ان پر بحث ہوئی ، ٹی وی چینلز پر اس پر بات بھی کی گئی۔

(جاری ہے)

لیکن چونکہ کافی لوگوں نے یہ کالمز پڑھے بھی نہیں تھے لہٰذا عام آدمی کے سامنے اس طریقے کی ویڈیو لا کر اس کے ذریعے سے چئیرمین نیب کی شخصیت کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال سے اس ویڈیو کا احتساب کے عمل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور میں تو یہی کہوں گا کہ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو اس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے احتساب کے عمل کو لے کر آگے بڑھنا چاہئیے۔یاد رہے کہ دو روز قبل چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے خاتون کو ہراساں کرنے کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس کی نیب نے سختی سے تردید کر دی تھی۔

نیب کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ یہ سب چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ساکھ کو مجروح کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ نجی ٹی وی چینل نیوز ون نے اپنے چینل پر ایک ویڈیو نشر کی تھی جس میں چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تصویر کے ساتھ ایک فون کال کی ریکارڈنگ چلائی گئی تھی جس میں ایک شخص ایک خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کر رہا تھا۔

نیوز ون نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ آواز نیب نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی ہے اور انہوں نے خاتون کو ہراساں کیا لیکن کچھ دیر بعد ہی نجی ٹی وی چینل نے اپنی اس ویڈیو کو نہ صرف غیر تصدیق شدہ قرار دیا تھا بلکہ اس پر معذرت بھی کر لی تھی۔ جبکہ چئیرمین نیب کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹی خبر نشر کیے جانے کے معاملے پر وزیراعظم نے اپنے مشیر خاص طاہر اے خان کو برطرف کر دیا تھا ، ان پر اس معاملے میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔ جبکہ پیمرا نے بھی آڈیو اور ویڈیو کو نشر کرنے پر نجی ٹی وی چینل نیوز ون کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔