مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی،کرفیو اور تعلیمی اداروں کی بندش کا سلسلہ برقرار

ہفتہ 25 مئی 2019 17:32

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں ممتاز مجاہد کمانڈر ذاکرموسیٰ اور ایک شہری ظہور احمد کی شہادت پر ہفتہ کو مکمل ہڑتال کی گئی۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ذاکر موسیٰ اور ظہور احمد کے قتل پر احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے دی تھی۔ وادی کشمیر میں دکانیں ، کاروباری مراکز اورپٹرول پمپ بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔

بھارتی فوجیوں نے ذاکر موسیٰ کو جمعرات کی شام ضلع پلوامہ میں ترال کے علاقے ڈاڈسرہ میں ایک جھڑپ کے دوران ایک اور ساتھی کے ہمراہ شہید کر دیا تھا۔ مسلح بھارتی ایجنٹوں نے اسی روز ضلع پلوامہ کے علاقے نائیر کے رہائشی ظہور احمد کو اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

دریں اثنائ قابض انتظامیہ نے ذاکر موسیٰ کی شہادت پر لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے سرینگر، کولگام اور پلوامہ میں دوسرے روز بھی کر فیو اورپابندیوں کا نفاذ جاری رکھا۔

انتظامیہ نے مقبوضہ وادی بھر میں آج بھی تعلیمی ادارے بند اور ریل سرو س معطل کھی۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو تنازعہ کشمیر کے حل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ بیان میںکہا گیا کہ نریندر مودی کو بطور وزیر اعظم اپنی نئی حلف برداری کے موقع پریا اسکے بعد جذبہ خیر سگالی کے طو ر پر تمام کشمیری سیاسی نظر بندوںکی رہائی کا اعلان کرنا چاہیے۔

ضلع بارہمولہ کے علاقے پٹن میں بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے فوجی کیمپ میں اپنی سروس رائفل سے خود کشی کی کر لی۔ اس تازہ واقعے سے جنوری 2007سے مقبوضہ علاقے میں خود کشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 426 ہوگئی۔پولیس نے ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ سے ایک لاش برآمد کی۔