چیئرمین نیب متنازعہ ہو چکے، خود ہی عہدہ چھوڑ دیں،شاہ محمد اویس نورانی

ہفتہ 25 مئی 2019 22:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2019ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی نے کہا کہ چیئرمین نیب متنازعہ ہو چکا ہے اس لئے خود ہی عہدہ چھوڑ دے۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال صادق اور امین نہیں رہا۔ چیئرمین نیب کی لیک ہونے والی شرمناک وڈیو کی تحقیقات کروائی جائیں۔ گرم موسم میں گرم سیاست ہو گی۔

کوئٹہ کی مسجد میں دھماکہ قابل مذمت ہے۔ مودی نے مسلم مخالف انتہا پسندانہ نعرے پر الیکشن جیتا۔ مودی کی جیت بھارتی سیکولر ازم کی موت ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے اپنا رخ چین سے موڑ کر امریکہ کی طرف کر لیا ہے۔ سی پیک کے منصوبے بند کئے جا رہے ہیں۔ ہماری سیاست کا مرکز و محور اسلام اور پاکستان ہے۔ حفاظت دین کے لئے مسلک کی بجائے امت کی سوچ اپنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ہمارے ملک میں جمہور اور جمہوریت کی بات کرنے والوں کو اچھوت بنا دیا جاتا ہے۔ حکومت اور عدلیہ قوم کو بتائے کہ پاناما پیپرز میں شامل 450 افراد کے خلاف کاروائی کیوں نہیں ہوئی۔ ہماری سیاست کا مرکز و محور اسلام اور پاکستان ہے۔ جے یو پی مفاداتی نہیں نظریاتی سیاست کی علمبردار ہے۔ موجودہ حکومت امریکہ اور مغرب کو خوش کرنے کے لئے اسلام دشمن پالیسیاں بنا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور کے عہدیداران و کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ شاہ اویس نورانی نے مزید کہا کہ سیلیکٹڈ حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتی۔ پاکستان میں قادیانی و یہودی ایجنڈا نہیں چلنے دیں گے۔ دینی قوتوں کو دیوار کے ساتھ لگانے کی سازشیں بند کی جائیں۔پاکستان کو سیکورٹی سٹیٹ نہیں ویلفیئر سٹیٹ بنانے کی ضرورت ہے۔

بیرونی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے اندرونی اتحاد ضروری ہے۔ قومی یکجہتی کا فروغ ہی استحکام پاکستان کا ضامن ہے۔ لسانی، علاقائی اور فرقہ وارانہ تعصبات کا خاتمہ کر کے پاکستانیت کی سوچ اپنائی جائے۔ پاکستان میں فکری آلودگی پھیلائی جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے نو ماہ میں عوام کو ریلیف نہیں تکلیف دی ہے۔ پی ٹی آئی الزام اور انتقام کی سیاست کو پروان چڑھا رہی ہے۔ احتساب کے ٰنام سیاسی انتقام کا بازار گرم ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے نام پر مساجد و مدارس کو بنایا جا رہا ہے۔