غزوہٴ بدر حق و باطل کا وہ عظیم معرکہ ہے جس میں اللہ نے فرشتوں کے ذریعہ مسلمانوں کی مدد کی، صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر

ہفتہ 25 مئی 2019 22:23

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2019ء) جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے جے یو پی حیدرآباد کے اہتمام یوم بدرویوم ولادت امام شاہ احمد نورانی نور اللہ مرقدہ کے سلسلے میںناظم علی آرائیں کی رہائشگاہ رحمن ٹاؤن میںمنعقدہ افطار ڈنر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزوہٴ بدر حق و باطل کا وہ عظیم معرکہ ہے جس میں اللہ نے فرشتوں کے ذریعہ مسلمانوں کی مدد کی اور انہیں فتح ونصرت سے سرفراز کیا17رمضان المبارک ہی کو ہندوستان کی سرزمین پر اسلام کے عظیم مجاہد امام شاہ احمد نورانی صدیقی نوراللہ مرقدہ کی ولادت ہوئی آپ نے حق اور باطل کے فرق کو واضح کرتے ہوئے نظام مصطفیٰ ﷺ کے عملی نفاذ اور مقام مصطفیٰ ﷺ کے تحفظ کیلئے بے مثال جدوجہد کی ،دستور میں مسلمان کی تعریف شامل کرائی اور سوسالہ فتنہ قادیانیت کو غیر مسلم اقلیت قرار دلواکرلاکھوں مسلمانوں کے ایمان کی حفاظت فرمائی انہوں نے کہا کہ آج ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر اسلام کے خلاف اقدامات کئے جارہے ہیں ، اسلام قبول کرنا مشکل بنا دیا گیاشریعت اور اسلامی قوانین کا تمسخر اڑایا جارہا ہے، اسلامی تہواروں کی اہمیت کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، آئی ایم ایف کے ذریعہ ملک کو امریکی غلامی میں دے دیا گیا ہے ،ڈالر کی گرانی کے ذریعہ غریب عوام کا بھرکس نکلا جارہا ہے، ملک کی معیشت تباہ اور نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں، 9ماہ میں حکومت مکمل طور پر آئی ایم ایف کے ہاتھوں یرغمال بن چکی ہے، اب شہدائے بدر کے جذبہ سے سرشار ہو کر نورانی کردارادا کرنے کا وقت آگیا ہے تاکہ ملک کو اسلام دشمن طاغوتی قوتوں کے چنگل سے آزاد آیا جاسکے انہوں نے کہا کہ نورانی کردار کا نام ہے جس نے باطل قوتوں کا ہر محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کیااورساری زندگی اسلام کی حقانیت کے پرچم کو سربلند کرنے کی جدوجہد کرتے رہے سیاہ کی سیاہ کاریوں میں اپنے دامن کو داغدار ہونے سے بچائے رکھاجمعیت علماء پاکستان کا ہر خادم امام نورانی کے راستے پر چلتے ہوئے پاکستان میں نظام مصطفیٰ ﷺ کے عملی نفاذ اور مقام مصطفیٰ ﷺ کے تحفظ کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے افطار ڈنر سے قاری نیاز احمد نقشبندی ،ناظم علی آرائیں ، ڈاکٹر محمد یونس دانش،پیر سعید احمدچشتی -سنگھانوی،محمد رضوان شیخ ،حافظ اشفاق حسین قادری عبدالقدیر ناغڑ،عبدالعزیز ناغڑ،محمد عارف قائم خانی ،ڈاکٹر عارف اللہ شاہ ،علی مرتضیٰ بھٹی ،ضمیرحسین بھٹی علامہ حافظ اکبر نقشبندی ،حافظ غلام سرور امینی نے بھی خطاب کیا۔