محسن داوڑ ساتھیوں کو اکسا کر فرار ہو گئے جبکہ علی وزیر کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا، ڈی جی آئی ایس پی آر

محسن داوڑ اور علی داوڑ کی سربراہی میں حملہ آوروں کے گروہ نے پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا، حملہ آور دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو چھڑانا چاہتے تھے،آئی ایس پی آر

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 26 مئی 2019 15:58

محسن داوڑ ساتھیوں کو اکسا کر فرار ہو گئے جبکہ علی وزیر کو ساتھیوں سمیت ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مئی2019) آئی ایس پی آر نے میران شاہ میں پاک فوج کی چوکی پر محسن داوڑ اور علی وزیر کی جانب سے ساتھیوں سمیت کیے جانے والے حملے کے حوالے سے بتایا ہے کہ محسن داوڑ اور علی داوڑ کی سربراہی میں حملہ آوروں کے گروہ نے پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ پاک فوج کے محکمہ تعلقاتِ عامہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ حملہ ہشتگردوں کے سہولت کاروں کو چھڑانے کے لیے کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق حملہ خار قمر چیک پوسٹ پر کیا گیا، پی ٹی ایم کارکنان نے چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کی اور اشتعال انگیز تقاریر کیں لیکن پاک فوج کے جوانوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا ، پی ٹی ایم کارکنان نے باڑ کراس کر کے اس علاقے میں آنے کی کوشش کی جو چوکی کا حصہ تھی اور جہاں آنا منع تھا پاک فوج کے جوانوں نے تحمل سے انہیں روکا جس پر محسن وزیراور علی داوڑ کی سربراہی میں گروہ نے پاک فوج پر فائرنگ کر دی جس پر پاک فوج کے جوانوں کو جواب دینا پڑا اور 3حملہ آور ہلاک ہو گئے جبکہ 10زکمی ہیں۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق گروہ کی فائرنگ سے پاک فوج کے 5اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔اس کے بعد محسن داوڑ ساتھیوں کو اکسا کر فرار ہو گئے جبکہ علی وزیر کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کل شام پاک فوج نے دہشت گردوں کے ایک مشتبہ سہولت کار کو حراست میں لیا تھا اور آج پی ٹی ایم کا گروہ دباؤ ڈال کر اس سہولت کار کو چھڑانا چاہتا تھا اور اسی لیے محسن داوڑ نے تقاریز کے ذریعے اکسا کر بڑی تعداد میں لوگ اکٹھے کر لیے اور انہیں حملہ کرنے کی ترغیب دی اور اس کے بعد فرار ہو گئے جبکہ علی وزیر نے ساتھیوں کے ساتھ چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا اور فائرنگ کر ک 5اہلکاروں کو زخمی کر دیا جس کے جواب میں پاک فوج کی فائرنگ سے 3حملہ آور ہلاک جبکہ 8زخمی ہو گئے ہیں۔

تمام زخمیوں کو فوجی ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا ہے۔