اسرائیل کا تمام یہودی کالونیوں میں یکساں قانون لاگو کرنے کے لیے سرگرم

حکمراں جماعت لیکوڈ پارٹی پر غرب اردن کی یہودی کالونیوں میں اسرائیلی قانون لاگو کرنے کے لیے دبائو بڑھ گیا ،رپورٹ

اتوار 26 مئی 2019 16:35

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2019ء) فلسطینی حکام نے کہاہے کہ صہیونی ریاست مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم کی گئی یہودی کالونیوں میں اسرائیل کا سرکاری قانون نافذ کرنے کی تیاری کررہا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق دفاع برائے اراضی اور مزاحمت یہودی آباد کاری کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کے شدت پسند حلقوں کی طرف سے کنیسٹ کے انتخابات کے بعد حکومت اور لیکوڈ پارٹی پر غرب اردن کی یہودی کالونیوں میں اسرائیلی قانون لاگو کرنے کیلیے دبائو بڑھ گیا ہے۔

اس دبائو کے بعد صہیونی حکومت جلد ہی غرب اردن میں قائم یہودی کالونیوں میں صہیونی ریاست کے قانون کا نفاذ کرنے تیاری شروع کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہودی کالونیوں کے لیڈروں کی طرف سے صہیونی ریاست کے قانون کے دائرہ کار کی توسیع کامطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی حکومت جلد ہی یہودی کالونیوں میں اسرائیل کا سرکاری قانون نافذ کرے گی۔ تاہم یہ کام اسرائیل کی آئندہ دنوں قائم ہونے والی حکومت کرے گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے یہودی کالونیوں میں اسرائیلی قانون کے نفاذ کی کوششیں ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہیں جب دوسری طرف 'صدی کی ڈیل' کی امریکی سازش آگے بڑھائی جا رہی ہے۔ امریکا نے صدی کی ڈیل کے منصوبے میں فلسطینیوں کیلیے آزاد ریاست کا کوئی تصور نہیں۔ امریکا فلسطینیوں کو بعض مراعات کے ذریعے ان کے حقوق غصب کرنے میں اسرائیل کے ساتھ تعاون کررہا ہے۔