ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی یوم شہادت امیر المومنین حضرت علی المرتضیٰ ؓ (آج)مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جائیگا،لاہور میں مرکزی جلوس مبارک حویلی سے برآمد ہو کر کربلا گامے شاہ اختتام پذیر ہو گا

اتوار 26 مئی 2019 17:20

لاہور۔26 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2019ء) ملک بھر کی طرح صوبائی دارالحکومت لاہور میں بھی یوم شہادت امیر المومنین حضرت علی المرتضیؓ (آج)سوموار بمطابق21رمضان المبارک کو انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جائے گا۔اس موقع پر مختلف مقامات سے درجنوں جلوس برآمد ہونگے اور مجالس منعقد کی جائینگی جس میں ذاکرین حضرت علیؓ شیر خدا کی اسلام کیلئے پیش کی جانیوالی عظیم قربانیوں پر روشنی ڈالیں گے،اس دن کی مناسبت سے ضلعی حکومت کی جانب سے شہر میں مقامی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہو گی جبکہ شہر بھر کی امام بارگاہوں ،جلوسوں اور مجالس کی سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔یوم شہادت علی ؓ کا مرکزی جلوس مبارک حویلی سے برآمد ہو کر کربلا گامے شاہ اختتام پذیر ہو گا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ شہر بھر سے چھوٹے بڑے درجنوں جلوس بھی برآمد ہونگے جو اپنے روائتی راستوں سے ہوتے ہوئے شام کو اپنے مقررہ مقامات پر اختتام پذیر ہونگے، امام بار گاہوں میں مجالس کا انعقاد کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

لاہور پولیس نے جلوسوں کے روٹس پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں اورجلوس کے روٹس کو صاف کر دیا گیا ہے جبکہ لاہور پولیس کی جانب سے یوم شہادت حضرت علی ؓ کے مرکزی جلوس اور دیگر منسلک پروگراموںپر سکیورٹی لائحہ عمل کو حتمی شکل دے دی گئی،یوم علیؓ کے عزداری جلوس کے موقع پر لاہور پولیس کے مجموعی طور پر 4ہزار سے زائد افسران اور اہلکار سکیورٹی ڈیوٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔

09ایس پیز،30ڈی ایس پیز،81انسپکٹرز،400 اًپر سب آرڈینیٹس عزاداروں کو تحفظ فراہم کریں گے۔85 ہیڈ کانسٹیبلز اور 3700 سے زائد کانسٹیبلز عزاداری جلوس کے داخلی و خارجی راستوں اور مرکزی جلوس کی سکیورٹی پر مامور ہونگے،لاہور پولیس کی 170 سے زائد لیڈی کانسٹیبلز بھی خواتین شرکاء کی چیکنگ اور سکیورٹی ڈیوٹی کے فرائض سر انجام دیں گی،سکیورٹی ڈیوٹی کے حوالے سے علاقے کو سیکٹر زاور سب سیکٹر زمیں تقسیم کیا گیا ہے ۔

موبائل سروس مخصوص علاقوں میںمخصوص دورانیہ میں معطل رہے گی، مرکزی جلوس کے روٹ پر تمام گلیوں، مارکیٹوں،کمرشل ،رہائشی پلازوں اور دکانوں کا سکیورٹی آڈٹ کیا گیا اورمتعلقہ افراد سے ضمانتی مچلکے بھی حاصل کئے گئے ہیں۔یوم علیؓ کے انتظامات کا تجربہ رکھنے والے ریٹائرڈ پولیس افسران سے بھی مشاورت کی گئی ہے ۔ تمام روٹ پر سیف سٹی اتھارٹی کی200 سے زائد کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جلوس کی نگرانی کیلئے بھی سی سی ٹی وی کیمروںاور مناسب لائٹنگ کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ جلوس کے داخلی مقامات پر واک تھرو گیٹس ، میٹل ڈیٹیکٹرز اور رضا کاروں کی مدد سے مکمل تلاشی کے بعد ہی شرکاء کو داخلے کی اجازت ہو گی۔ مبارک حویلی سے کربلا گامے شاہ تک 05کلو میٹر روٹ میں آنے والی 197گلیوں کو خار دار تاروں اور بیئریئرز لگا کر مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔

کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو جلوس میں داخل ہونے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔جلوس کی سکیورٹی کے لئے چھتوں پرسنائپرز بھی تعینات کئے جائیں گے۔ نیشنل ایکشن پلان کے تناظراوریومِ علی ؓ کے پروگرامز کو محفوظ بنانے کیلئے سرچ آپریشن بھی جاری ہیں۔ گھروں، ہوٹلوں،گیسٹ ہاوسز، بس اڈوںاور ریلوے ا سٹیشن پر بائیو میٹرک تصدیق کے علاوہ مختلف مقامات پر ہوٹل آئی ایپ کی مدد سے بھی شہریوں کا ڈیٹا چیک کیا جا رہا ہے،سیف سٹی اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنرآفس کے کنڑول روم سے مسلسل مانیٹرنگ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فزیکل بیرئیر سمیت الیکٹرانک بیئریئربھی نصب کئے جائیں گے۔