عراق کی امریکا اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش

ہمسائے ملک پر عائد اقتصادی پابندیوں پر جنگی تنائو پر دونوں ممالک کے درمیان مصالحت کے خواہاں ہیں‘عراقی وزیر دفاع امریکا سے پابندیوں کو نرم کرنے کے لیے بات چیت بھی کریں گے تاکہ خطے میں جنگ کا خطرہ ٹل جائے‘علی الحکام

پیر 27 مئی 2019 11:50

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2019ء) عراق کے وزیر دفاع علی الحاکم نے امریکا اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمسائے ملک پر عائد اقتصادی پابندیوں پر جنگی تنائو پر دونوں ممالک کے درمیان مصالحت کے خواہاں ہیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے وزیر دفاع محمد ظریف نے بغداد میں عراقی ہم منصب علی الحاکم سے ملاقات کی، ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے عراق کے وزیر دفاع علی الحاکم نے امریکا اور عراق کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی۔

عراقی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہمسائے ملک پر اقتصادی پابندیاں خطے میں عدم استحکام کا باعث ہے، سخت اقتصادی پابندیوں پر ایران کی مدد کریں گے اور امریکا سے پابندیوں کو نرم کرنے کے لیے بات چیت بھی کریں گے تاکہ خطے میں جنگ کا خطرہ ٹل جائے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایران کے وزیر دفاع محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلق رکھنا چاہتے ہیں تاہم کسی بھی قوت کی جانب سے مسلط کی گئی معاشی یا جنگی جارحیت پر اپنا دفاع خود کر ے گا۔ایران کے وزیر دفاع محمد ظریف نے یورپی ممالک سے عالمی جوہری توانائی معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا اور امریکا کے معاہدے سے نکل جانے کو عالمی امن کو تباہ کرنے کی سازش قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :