چئیرمین نیب کے خلاف تنازعہ حکومت میں سے ہی کسی نے کھڑا کیا

اس میں نہ تو پیپلز پارٹی کا ہاتھ نظر آتا ہے اور نہ ہی مسلم لیگ ن کا۔صحافی رانا مبشر کا انکشاف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 27 مئی 2019 11:59

چئیرمین نیب کے خلاف تنازعہ حکومت میں سے ہی کسی نے کھڑا کیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 مئی 2019ء) : چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا آڈیو ویڈیو اسکینڈل سامنے آیا تو نیب نے ان آڈیوز اور ویڈیوز کی تردید کر دی اور کہا کہ یہ سب چئیرمین نیب کی عزت کو مجروح کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ جبکہ کچھ سیاسی مبصرین نے چئیرمین نیب کو بدنام کرنے کا الزام اپوزیشن جماعتوں پر عائد کیا اور کہا کہ چونکہ اہم شخصیات کے خلاف نیب میں کیسز زیر سماعت ہیں لہٰذا یہ سازش انہی میں سے کسی کی ہے۔

تاہم اب اس حوالے سے صحافی رانا مبشر نے اہم انکشاف کر دیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی رانا مبشر نے کہا کہ جب تک نئے چئیرمین کو تعینات نہیں کیا جاتا تب تک جسٹس (ر) جاوید اقبال رُک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو جو متنازعہ بنایا گیا ، یہ تنازعہ اپنے گھر سے ہی شروع کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس میں نہ تو پیپلز پارٹی کا کوئی تعلق نظر آتا ہے اور نہ ہی مسلم لیگ ن کا کوئی تعلق نظر آتا ہے۔

یہ تنازعہ اپنے ہی لوگوں نے اپنے ہی گھر سے شروع کیا جس کا فائدہ بالآخر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو ہی پہنچے گا۔ نواز شریف جیل کاٹ رہے ہیں جبکہ مریم نواز جیل کاٹ چکی ہیں اور دوسری جانب پیپلز پارٹی کا بھی احتساب ہو رہا ہے ، ایسے میں اس سب پر سوالیہ نشان کھڑا ہو سکتا ہے لیکن میں پھر کہوں گا کہ احتساب کو باہر سے کسی نے نہیں بلکہ اندر سے ہی نقصان پہنچایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے خاتون کو ہراساں کرنے کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس کی نیب نے سختی سے تردید کر دی تھی۔نجی ٹی وی چینل نیوز ون نے اپنے چینل پر ایک ویڈیو نشر کی تھی جس میں چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تصویر کے ساتھ ایک فون کال کی ریکارڈنگ چلائی گئی تھی جس میں ایک شخص ایک خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کر رہا تھا۔

نیوز ون نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ آواز نیب نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی ہے اور انہوں نے خاتون کو ہراساں کیا لیکن کچھ دیر بعد ہی نجی ٹی وی چینل نے اپنی اس ویڈیو کو نہ صرف غیر تصدیق شدہ قرار دیا تھا بلکہ اس پر معذرت بھی کر لی تھی۔ چئیرمین نیب کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹی خبر نشر کیے جانے کے معاملے پر وزیراعظم نے اپنے مشیر خاص طاہر اے خان کو برطرف کر دیا تھا ، ان پر اس معاملے میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔ جبکہ پیمرا نے بھی آڈیو اور ویڈیو کو نشر کرنے پر نجی ٹی وی چینل نیوز ون کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ تاہم اب چئیرمین نیب کو تبدیل کرنے کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں۔