Live Updates

فتنہ پھیلانا قتل سے بھی بڑا جرم ہے،آف دی ریکارڈ گفتگو کو پبلک نہیں کرنا چاہیے تھا

چیئرمین نیب سے متعلق خبر سے ملک میں بحران پیدا ہوا،اس کا فائدہ دشمن کو پہنچے گا،ہارون الرشید کا تجزیہ

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 28 مئی 2019 06:26

فتنہ پھیلانا قتل سے بھی بڑا جرم ہے،آف دی ریکارڈ گفتگو کو پبلک نہیں کرنا ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 مئی2019ء)   گزشتہ دنوں چیئرمین نیب کی آڈیو اور ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ملک بھر میں بھونچال آ گیا۔ حکومت سے لے کر اپوزیشن اور عوامی حلقوں میں بھی تشویش دکھائی دے رہی ہے۔ خبر بریک کرنے والے چینل کے خلاف بھی کارروائی کی گئی اور نیب ترجمان نے بھی آدیو ویڈیو کو جعلی قرار دیتے ہوئے پروپیگنڈا قرار دیا۔

چیئرمین نیب کے خلاف محاذ آرائی اس وقت شروع ہوئی جب سینئر صحافی جاوید چودھری نے ان کے ساتھ گفتگو پر مبنی کالم اخبار کی زینت بنایا۔اس پر شور اٹھا ہی تھا کہ چیئرمین نیب کی ویڈیو میڈیا کی زینت بن گئی۔اب یہ ویڈیو وزیراعظم عمران خان کے مشیر طاہر اے ملک نے اپنے نجی ٹی وی چینل کے ذریعے بریک کی تھی۔ا س غلطی کی پاداش میں انہیں بھی اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے۔

(جاری ہے)

آج اتنے دن گزرنے کے باوجود بھی چیئرمین نیب کا ایشو تھمنے کانام نہیں لے رہا۔اسی حوالے سے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ہارون الرشید نے نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شخص کے ساتھ نجی ملاقات میں کی جانے ولی گفتگو آف دی ریکارڈ ہوتی ہے اسے کوئی بھی صحافی اپنے کالم یا رپورٹ کا حصہ نہیں بنا سکتا۔جاوید چودھری نے چیئرمین نیب کے ساتھ ہونے والی گفتگو کو اپنے کالم میں سمو کر صحافتی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے اسی طرح طاہر اے ملک نے بھی آڈیواور ویڈیو اپنے چینل پر چلا کر ایک طرح سے وزیراعظم عمران خان کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔

اس قسم کی چیزیں صحافتی نکتہ نظر سے ردی کی ٹوکری میں جاتی ہے جبکہ ان دو لوگوں نے بڑھا چڑھا کر ملک کو بحران میں دھکیل دیا ہے۔اسلام کہتا ہے کہ کسی کے راز پر اگر پردہ پڑا ہے تو پردہ رہنے دیجیے اس قسم کی خبروں سے فتنہ پھیلتا ہے اور فتنہ قتل سے بھی بڑا جرم ہے۔اب خبر کی وجہ سے ملک میں جو انتشار پھیلا ہے اس کا فائدہ دشمن کو پہنچے گا اور حالات دگرگوں ہوتے جائیں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات