بھارتی فوجیوں نے ضلع اسلام آباد میں دوکشمیری نوجوان شہید کردیئے

مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز اہلکاروں اور طلباء کے درمیان جھڑپیں

منگل 28 مئی 2019 18:35

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں منگل کو ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکرناگ میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نوجوانوں کی شہادت پر مقامی نوجوانوں اور فورسز اہلکاروںکے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ایک اور واقعے میںضلع بانڈی پورہ میں ایک مارٹر گولہ پھٹنے سے ایک کمسن لڑکا شہیداوردوسرا زخمی ہوگیا۔

یہ لڑکے ضلع کے علاقے گریز میں ایک کھلے میدان میں کھیل رہے تھے کہ بھارتی فوج کا پھینکا ہوا مارٹر گولہ پھٹ گیا۔مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں این آئی اے کی عدالت کی طرف سے غیر قانونی طورپرنظربند جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کے عدالتی ریمانڈ میں 7جولائی تک توسیع کی شدید مذمت کی ہے۔

(جاری ہے)

مشترکہ قیادت نے کہاکہ محمد یاسین ملک کی غیر قانونی نظربندی کوبنیادی انسانی حقوق پامال کرتے ہوئے طول دیا جارہا ہے۔

ضلع پلوامہ کے علاقے کریم آباد میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران بھارتی فوجیوں اوراحتجاجی مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ فوجیوں نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جبکہ نوجوانوں نے جواب میں ان پر پتھرائو کیا۔ دریں اثناء بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مجاہد کمانڈر ذاکر موسیٰ کی شہادت پر گاندربل اور سوپورمیں طلباء اور بھارتی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔

سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے گاندربل کیمپس اور گورنمنٹ ڈگری کالج گاندربل کے طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک کو بند کردیا۔ ڈگری کالج سوپور کے طلباء نے کالج کے اندر احتجاجی مظاہرہ کیا اورجب انہوں نے مارچ کرتے ہوئے کالج سے باہرجانے کی کوشش کی توبھارتی پولیس اور پیراملٹری فورسز نے انہیں روکا جس کے بعد فورسز اور طلباء کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے شوپیان میں بے حرمتی اورقتل کا شکاربننے والی دوکشمیری خواتین آسیہ اورنیلوفر کو یاد کرتے ہوئے کہاانہوں نے اپنی عفت اور زندگی اس لئے گنوائی کیونکہ وہ مظلوم قوم سے تعلق رکھتی تھیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہا رکیاکہ شوپیان سانحے کے مجرم دس سال گزرجانے کے باوجودآج بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔

ینگ مینز لیگ کے چیئرمین امتیاز احمد ریشی کی قیادت میں ایک وفدشوپیان میں دس سال قبل بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے حرمتی اور قتل کا شکار بننے والی خواتین نیلوفر اور آسیہ کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ان کے گھرگیا۔حریت رہنمائوں بلال صدیقی اور فاروق احمد توحیدی الگ الگ وفود کے ہمراہ ضلع پلوامہ کے علاقے نورپورہ ترال میں شہید ذاکرموسیٰ کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ان کے گھر گئے۔