چیئرمین نیب نے جاوید چوہدری کو کوئی انٹرویو نہیں دیا تھا،

انہوں نے اپنے کالمز میں بعض شخصیات اور مقدمات کے بارے میں جو نتائج اخذ کئے تھے وہ بھی حقائق پر مبنی نہیں تھے، نیب کا تردیدی بیان

منگل 28 مئی 2019 23:45

چیئرمین نیب نے جاوید چوہدری کو کوئی انٹرویو نہیں دیا تھا،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2019ء) قومی احتساب بیورو نے روزنامہ ایکسپریس میں مورخہ 16 مئی 2019ء اور 17 مئی 2019ء کو ’’چیئرمین نیب سے ملاقات‘‘ کے عنوان سے جاوید کے کالموں کی نہ صرف سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ کالم نگار نے اپنے کالمز میں حقائق کو درست انداز میں پیش نہیں کیا بلکہ بعض افراد اور مقدمات کے حوالے سے کالم نگار نے جو نتائج اخذ کئے تھے وہ بھی درست نہیں تھے، اتوار کو نیب سے جاری بیان کے مطابق کالم نگار نے اپنے کالم کے برعکس ایکسپریس ٹی وی پر اپنے ویڈیو بیپر میں خود بھی تسلیم کیا تھا کہ انہوں نے ایک پارٹی کے سربراہ کی بیماری کے بارے میں چیئرمین نیب کے حوالے سے جو تاثر دیا گیا ہے، وہ درست نہیں حالانکہ کالم نگار نے 16 مئی 2019ء کو اپنے کالم میں اپنی ہی لکھی ہوئی تحریر سے خود ہی انحراف کیا تھا جو کہ اس بات کا بین ثبوت تھا کہ انہوں نے اپنے مذکورہ کالمز میں خود ساختہ باتوں کی بنیاد پر تحریر کی تھی جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

(جاری ہے)

واضح رہے نیب نے میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے 21 مئی 2019ء کو مختلف ٹی وی چینلز پر نشر اور مورخہ 22 مئی 2019ء کو مختلف اخبارات نے شائع کیا جو کہ اب ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ اس حقیقت کو کالم نگار نے بھی ایکسپریس ٹی وی چینل پر اپنے پورگرام میں مورخہ 22 مئی 2019ء کو شاہد خاقان عباسی کے ساتھ دوران پروگرام گفتگو کرتے ہوئے خود تسلیم کیا تھا کہ چیئرمین نیب نے ان کو کوئی انٹرویو نہیں دیا۔

نیب اس امر کی ایک بار پھر سختی سے تردید کرتا ہے کہ چیئرمین نیب نے جاوید چوہدری کالم نگار کو کوئی انٹرویو نہٰں دیا اور انہوں نے اپنے کالمز میں بعض شخصیات اور مقدمات کے بارے میں جو نتائج اخذ کئے تھے وہ بھی درست اور حقائق پر مبنی نہیں تھے۔ نیب آئین اور قانون کے مطابق بدعنوان عناصر کے خلاف تحقیقات کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ نیب کی طرف سے دائر ریفرنس کے بارے میں فیصلہ کرنا صرف اور صرف عدالت مجاز کا اختیار ہے۔

معزز عدالتوں میں مبینہ طور پر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا حالانکہ کالم نگار خود تسلیم کر چکے ہیں کہ چیئرمین نیب نے ان کو کوئی انٹرویو نہیں دیا۔ نیب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین گزشتہ 35 سال سے زائد عرصہ معزز عدلیہ سے منسلک رہے اور وہ یہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ کسی معزز عدالت کے بارے میں ایسی بات کی جائے۔ چیئرمین نیب تمام سیاستدانوں کا احترام کرتے ہیں اور ان کی عزت نفس کو قانون کے مطابق یقینی بنانے پر سختی سے یقین رکھتے ہیں۔