ہندوستان مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرکے جنوبی ایشیاء کے اربوں انسانوں پر منڈلاتے خطرات کو گہرا اور سنگین بنارہا ہے‘سردار عتیق

عالمی برادری اور عالم اسلام کو مقبوضہ کشمیر کے معاملے کو اولین ترجیح کے طور پر حل کرنے کی کوششیں کرنی چاہیے‘ہندوستان اپنی پردہ پوشی چاہتا ہے

بدھ 29 مئی 2019 14:20

مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2019ء) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد اور سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ ہندوستان مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرکے جنوبی ایشیاء کے اربوں انسانوں پر منڈلاتے خطرات کو گہرا اور سنگین بنارہا ہے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال خراب سے خراب تر ہورہی ہے بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں نے مقبوضہ کشمیر کو قتل گاہ بنا دیا تھا۔

وہ گزشتہ روز مکہ مکرمہ میں رابط عالم اسلامی کے اجلاس میں شرکت کے بعد مسلم کانفرنسی کارکنوں سے گفتگو کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان مقبولیت کی راہ اختیار کرنے کے بجائے ظلم و ستم میں اضافہ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور عالم اسلام کو مقبوضہ کشمیر کے معاملے کو اولین ترجیح کے طور پر حل کرنے کی کوششیں کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

ہندوستان مذاکرات سے بھاگ کر اپنے سیاہ کارناموں کی پردہ پوشی چاہتا ہے۔

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانچ کیلئے ایک عالمی کمیشن کی تشکیل ضروری ہے۔ اقوام متحدہ کا حقوق انسانی کمیشن بھی یہی تجویز پیش کرچکا ہے۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ مسلمان دنیا کا اتحاد و اتفاق ناگزیر ہے اور یہی ان کے موجودہ مسائل اور مشکلات کا حل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام ایک بہت درد ناک اور مشکل دور سے گزررہے ہیں ان کی عملی مدد اسی صورت کی جاسکتی ہے کہ عالمی برداری سنجیدگی کا دامن پکڑے اور کشمیر میںجاری ہندوستانی بربریت کا پردہ چاک کرتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کا دائمی حق،حق خودارادیت دیا جائے۔

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کے حل کا راستہ کشمیر سے ہوکر گزرتا ہے عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل اور پاک بھارت کشیدگی ختم کرانے کے لیے سنجیدہ اور بامعنی اقدامات کرے۔