امریکی سپیکر کی درخواست مسترد، فیس بک کا جعلی ویڈیو ہٹانے سے انکار

طاقتور ڈیموکریٹ سیاست دان نینسی پلوسی کی اس ویڈیو کو صدر ٹرمپ کے حامیوں نے بڑی تعداد میں سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے

جمعرات 30 مئی 2019 11:46

امریکی سپیکر کی درخواست مسترد، فیس بک کا جعلی ویڈیو ہٹانے سے انکار
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2019ء) امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے خود سے منسوب ویڈیو کو ہٹانے سے انکار پر فیس بک کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نینسی پلوسی کی ایک ایڈٹ کی گئی ویڈیو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی تھی جس میں ان کو پریس کانفرنس میں ایسے دکھایا گیا ہے جیسے وہ نشے میں ہوں۔

طاقتور ڈیموکریٹ سیاست دان نینسی پلوسی کی اس ویڈیو کو صدر ٹرمپ کے حامیوں نے بڑی تعداد میں سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔نینسی پلوسی نے فیس بک سے رابطہ کرکے ویڈیو کو بلاک کرنے کی درخواست کی جو سوشل نیٹ ورک سائٹ نے مسترد کر دی۔نینسی پلوسی نے کہا کہ فیس بک کو معلوم ہے کہ ویڈیو جعلی ہے۔پلوسی کے مطابق فیس بک کی جانب سے جعلی اور گمراہ کن ویڈیو لگانے کی اجازت دینے کے بعد سوشل سائٹ انتظامیہ کا وہ دعویٰ مشکوک ہو جاتا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ الیکشن مہم میں ٹرمپ کو جتوانے کے لیے روس کی مداخلت سے بے خبر تھی۔

(جاری ہے)

پلوسی نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ فیس بک کا جانتے بوجھتے ایک غلط ویڈیو نہ ہٹانا یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ روس کے ہمارے الیکشن میں مداخلت میں اس کے ساتھ تھے۔اے ایف پی کے مطابق فیس بک انتظامیہ فوری طور پر اس خبر پر تبصرے کے لیے دستیاب نہ ہوسکی۔ تاہم میڈیا رپورٹس میں فیس بک سے یہ بات منسوب کی گئی ہے کہ سائٹ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ویڈیو نیوز فیڈ میں ڈوب چکی تھی اور اس کو آزادانہ فیکٹ چیک کے بعد اس الرٹ کے ساتھ ٹیگ کرکے لگایا گیا کہ یہ غلط ہے۔

خیال رہے کہ فیس بک کے شریک بانی مارک زکربرگ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ آزادی اظہار کی حدود کے لیے اصول حکومتوں اور معاشرے کو وضع کرنا چاہئیں نہ کہ فیس بک جیسی پرائیویٹ کمپنیوں کو۔ادھر یوٹیوب نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ انہوں نے نینسی پلوسی کی مذکورہ تیار کردہ ویڈیو کلپ بلاک کر دیا ہے۔اے ایف پی کے مطابق ویڈیو کلپ کا بظاہر مقصد نینسی پلوسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا تھا۔پلوسی نے کہا کہ وہ شراب نوشی نہیں کرتیں۔اس کو چاکلیٹ کے ساتھ پیش کیا جا سکتا ہے، میں شراب نوشی نہیں کرتی۔ اس لیے ہر ایک اس پر ہنس رہا تھا۔ انہوں نے اس معاملے میں غلط شخص کو چنا۔