بھارت کا کشمیریوںکے خلاف فورسز اہلکاروں کے ساتھ روبوٹ بھی استعمال کرنے کا فیصلہ

روبوٹ آنسوگیس ، پیپر گیس ، سائونڈ شل اور آہنی گولوں سے مظاہرین کے خلاف درست نشانے لگانے کی صلاحیت کے حامل ہوں گے

جمعہ 31 مئی 2019 13:31

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مئی2019ء) بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کا مقابلہ کرنے کیلئے فورسز اہلکاروں کے ساتھ ساتھ اب ربوٹ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابتدائی طور پر پانچ سو ربوٹ مقبوضہ علاقے میں لائے جائیں گے جن کی آنے والے دنوں کے دوران آزمائش بھی کی جا رہی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر سے شائع ہونے والے ایک اردو روزنامے کی خبر میں کہا گیا کہ بھارتی وزارت دفاع اور داخلہ نے بھی مقبوضہ علاقے میں محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران فورسز اہلکاروں کے ساتھ ساتھ ربورٹ استعمال کرنے کی منظوری دی ہے۔

اخبار لکھتا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں تعینات بھارتی فوجی اور پیرا ملٹری کے اہلکار مسلسل ڈیوٹی کے باعث نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیںاور اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے گزشتہ پانچ برسوں سے مسلسل تجاویز سامنے لائی گئیں تاہم وزارت دفاع نے روبوٹ استعمال کرنے کی تجویز کو سنجیدگی سے لیا ۔

(جاری ہے)

بھارت کی ایک کمپنی نے گزشتہ پانچ برسوں سے روبوٹ بنانے کاکام شروع کر رکھا ہے اور آنے والے دنوں میں باضابطہ طور پر پانچ سو رپورٹ مقبوضہ وادی میں لاکر ان کا استعمال شروع کر دیا جائے گا۔ روبوٹ مظاہرین پر آنسو گیس ، پیپر گیس ، سائونڈ شل اور آہنی گولے بھی چلانے کا کام کریں گے اور ان کا نشانہ بھی درست ہوگا۔