قرآن سے تعلق کومضبوط بنائیں، اپنے بچوں کو قرآن سکھائیں و سمجھائیں،حافظ نعیم الرحمن

رمضان المبارک میں ہم اس بات کا عزم اور عہد کریں کہ جتنی بھی مہلت عمل باقی ہے اسے بندگی رب میں گزاریں گے ،امیرجماعت اسلامی کراچی

ہفتہ 1 جون 2019 21:10

قرآن سے تعلق کومضبوط بنائیں، اپنے بچوں کو قرآن سکھائیں و سمجھائیں،حافظ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جون2019ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ دنیا دارالامتحان ہے ، رمضان المبارک میں ہم اس بات کا عزم اور عہد کریں کہ جتنی بھی مہلت عمل باقی ہے اسے بندگی رب میں گزاریں گے ،قرآن سے تعلق کومضبوط بنائیں اور اپنے بچوں کو بھی قرآن سکھائیں اور سمجھائیں ،دین کا تقاضا ہے کہ اسے قائم اور نافذ کیا جائے ،جس طرح نماز ،روزہ ،زکوٰةاور حج فرض ہے اسی طرح اللہ کے دین اور نظام کو قائم کرنے کی جدوجہد بھی ہر اہل ایمان پر فرض عین ہے ،مرحومین کے لیے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ ان کے لیے زیادہ سے زیادہ دعائے مغفرت کی جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن اقبال میں الخدمت کراچی کے چیف ایگزیکٹوآفیسرانجینئر سلیم اظہر کی اہلیہ کے انتقال پر ملال کے حوالے سے ان کی رہائش گاہ پر ایک افطار کے پروگرام میں درس قرآن دیتے ہوئے کیا ،دعوت افطار میں ان کے اہل خانہ ،احباب اور اہل محلہ نے شرکت کی ،خواتین کے لیے علیحدہ انتظام کیا گیا تھا ،اس موقع پر مرحومہ کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا ،حافظ نعیم الرحمن نے مرحومہ کے لیے دعائے مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں انہوں نے مزیدکہا کہ ہمیں یہ بات اچھی طرح یاد رکھنا چاہیے کہ انسان کے دنیا سے چلے جانے کے بعد صرف تین چیزیں ہیں جواس کے نامہ اعمال میں نیکیوں کو بڑھائیں گی ایک وہ مال و صدقہ جاریہ جو اس نے اس نے اپنی زندگی میں کیا ہو ،دوسرے وہ علم جو اس نے دوسروں تک پہنچایا ہو اور نیک اولاد، جو اس کے لیے دعائے مغفرت کرے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نبی کریم ؐایسی محافل میں اور مواقعوں پر وعظ و نصیحت فرماتے تھے آج ہمارے لیے بھی یہ سوچنے اور فکرکرنے کا مقام ہے کہ ہم نے اپنی آخرت سنوارنے ، دوزخ کی آگ سے بچنے اور اپنے اہل خانہ کو بھی بچانے کے لیے کیا اعمال کیے ہیں ،ہمارے دین نے ترک دنیا کو تو منع کیا ہے لیکن آخرت کودنیا پر ترجیح دی ہے ۔

زندگی کی کوئی حقیقت نہیں اور زندگی میں سب سے یقینی چیز موت ہے ،اس لیے ہمیں آخرت سنوارنے کی فکر اور تگ و دو کرنی چاہیے ،رمضان المبارک کے آخری ایام اور چند ساعتیں ابھی باقی ہیں ان میں ہمیں زیادہ سے زیادہ عبادت اور رجوع الی اللہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں اللہ تعالی نے ایک رات ایسی رکھی ہے جس میں ہزاروں مہینوں سے زیادہ عبادت کا ثواب رکھا ہے تاکہ جہنم کی آگ سے ہم خود بھی بچیں اور اپنے اہل خانہ کو بھی بچائیں ۔#