کوہلو، 8دن گزرنے کے باوجود تاحال مغوی نور محمد کے اغواکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ ہوسکا

ہفتہ 1 جون 2019 21:27

کوہلو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جون2019ء) 8دن گزرنے کے باوجود تاحال مغوی نور محمد کے اغواکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ ہوسکا تفصیلات کے مطابق ایک ہفتہ قبل بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے شاہرگ سے 2مسلح سہولت کاروں نے ڈرائیور نورمحمد کے گاڑی کو اسپیشل کیا زیارت کے علاقے کچ میں 4نقاب پوش افراد نے گاڑی کو روک کر ڈرائیور نور محمد کو اغوا کرلیا جس کے بعد نور محمد کے ضعیف والد نے اغوا کاروں اور سہولت کاروں کے خلاف کچ تھانے میں ایف آئی آر کے لئے درخواست دی تھی جس پر نائب تحصیلدار ہدایت اللہ نے لیویز کے ہمراہ شاہرگ کے علاقے میں کاروائی کرتے ہوئے 3سہولت کاروں کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیااور ایف آئی آر درج کرنے کے لئے بہانے شروع کیئے ایک ہفتہ کے بعد تاحال ایف آئی آر درج نہ ہوسکا نائب تحصیلدارہدایت اللہ اور ضلعی انتظامیہ زیارت کی جانب سے ایف آئی آر درج نہ کرنا ایک سوالیہ نشان بنتا جارہا ہے ایک جانب کاروائی کرکے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے رہا کرنا اور دوسری جانب ایف آئی آر درج نہ کرنا سمجھ سے بالا تر ہے مغوی کے ضعیف العمر والدسیدہان مری نے وزیراعلی بلوچستان ‘وزیرداخلہ بلوچستان‘کمشنر سبی ڈویژن ‘سمیت دیگر سرکاری اعلی عہدایداروں سے اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واقع کا نوٹس لیکراغوا کاروں اور سہولت کاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے میرے بیٹے کی بازیابی کے لئے کوشش کریں اور نائب تحصیلدار کی جانب سے اغواہ کار گروہ کی سرپرستی اور حمایت کرنے پر ان کے خلاف محکمانہ کاروائی کرکے انہیں انصاف فراہم کی جائے۔