مئی کے دوران ریاست مخالف جنگجو حملوں15 فورسزز کے اہلکاروں سمیت 17 سیویلین شہری شہید، 5 جنگجو ہلاک، 53سیویلین شہری 28 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے ، اسلام آباد،سندھ، آزاد کشمیر، اور گلگت بلتستان سمیت پاکستان کے کسی بھی انتظامی حلقے میں ریاست مخالف تشدد کا کوئی واقع سامنے نہیں آیا، پاکستان انسٹی ٹیوٹ فارکانفلکٹ اینڈ سکیورٹی اسڈڈیز

اتوار 2 جون 2019 14:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2019ء) گزشتہ ماہ ملک میں ریاست مخالف جنگجو حملوں میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اسلام آباد میں قائم ایک آزاد تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فارکانفلکٹ اینڈ سکیورٹی اسڈڈیزکے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی کے مہینے میں پاکستان کے مختلف صوبوں میں 14ریاست مخالف جنگجو حملے ریکارڈ کئے گئے جس کے نتیجے میں37 افراد ہلاک اور 81 افراد زخمی ہوئے تاہم اپریل 2019 ء میں 17 ریاست مخالف جنگجو حملوںمیں89 افراد زخمی جبکہ 50 افراد مارے گئے۔

مئی کے مہینے کے دوران ہونے والے ریاست مخالف جنگجو حملوںاور ان کے نتیجے میں ہونے والی اموات کے لحاظ سے بلوچستان سرفہرست جبکہ پنجاب دوسرے اور فاٹا تیسرے نمبر پر رہا۔ان حملوں میں15 فورسزز کے اہلکاروں سمیت 17 سیویلین شہری جبکہ 5 جنگجو ہلاک ہوئے۔

(جاری ہے)

زخمی ہونے والوں میں 53سیویلین شہری شہید اور 28سکیورٹی اہلکار شامل تھے۔58 فیصد شرح کے ساتھ ریاست مخالف تشدد حملوں کی واضح اکثریت صوبہ بلوچستان میںریکارڈ کی گئی جہاں11سیویلین شہریوں سمیت 5 فورسسز کے اہلکا راور 5 جنگجو مارے گئے جبکہ 9 سیویلین شہریوںسمیت 9 فورسسز کے اہلکا رزخمی ہوئے ۔

گذشتہ ماہ ہونے والے بڑے جنگنجو حملوں میں ایک حملہ گوادر میں قائم ایک فائیواسٹار ہوٹل میں بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے کیا گیا۔ فاٹا میں ریاست مخالف جھڑپوں کے تین واقعات میں 5 فورسسز کے اہلکا ر مرے جبکہ 1سیویلین شہری ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں مارا گیا۔خیبر پختونخواہ کے دا رلحکومت پشاور میںایک معمولی کرے کر حملہ ہوا جس کے نتیجے میں کسی قسم کا کوئی نقصان سامنے نہیں آیا جبکہ صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں داتا دربار کے سامنے ایک خود کش حملہ ہوا ۔

حملہ کے نتیجے میں5 افراد ہلاک جبکہ 25 افراد زخمی ہوئے تاہم سندھ، اسلام آباد، آزاد کشمیر، اور گلگت بلتستان سمیت پاکستان کے کسی بھی انتظامی حلقے میںریاست مخالف تشدد کا کوئی واقع سامنے نہیں آیا۔دریں اثناء پاکستانی سکیورٹی فورسز نے فاٹا اور پنجاب سمیت پاکستان کے مختلف حصوں میںجنگجوں کے خلاف 13 آپریشن کیے گئے جن میں 20 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا اور 20 جنگجو بلوچستان میں مارے گئے۔

سندھ سے نو مشتبہ عسکریت پسند ، خیبر پختونخواہ سے پانچ اور پنجاب صوبے سی6 عسکریت پسند گرفتارہوئے ۔گزشتہ ماہ 20 مئی کو سیکورٹی فورسز کی جانب سے ایک بڑے دہشت گردی کے منصوبے کو ناکام بناتے ہوئے گلگت بلٹستان سے بھارتی خفیہ انٹیلی جنس ایجنسی (رائ) کے لئے مبینہ طور پر کام کرنے والا ایک عسکریت پسند گروہ گرفتار کیا گیاجس کا مقصد پاکستان میں چائنا پاکستان اکنامگ کاریڈور منصوبہ کو نقصان پہنچانا تھا۔