اسلام آبادہائی کورٹ، پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی کی درخواست پر سماعت

وزارت داخلہ، وزارت دفاع ، وزارت قانون کے سیکرٹریز ، پیمرا اورپی ٹی اے سمیت منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر کو دوبارہ نوٹس جاری،جواب طلب

پیر 3 جون 2019 21:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جون2019ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی کی درخواست پر وزارت داخلہ، وزارت دفاع ، وزارت قانون کے سیکرٹریز ، پیمرا اورپی ٹی اے سمیت منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاہے۔ پی ٹی اے کے ڈی جی انٹرنیٹ پروٹوکول اور پیمرا کے ذمہ دار افسر کو بھی 13 جون کو ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہونے کا حکم تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے ایک شہری کرنل ریٹائرڈ جاوید اقبال کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ پشتون تحفظ مومنٹ سے وابستہ عناصر ملک اور فوج کو بدنام کر رہے ہیں، پی ٹی ایم کی جانب سے سوشل میڈیا کو مذموم مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے ،پی ٹی اے کو سوشل میڈیا پر پی ٹی ایم کے تمام منفی پروپیگنڈے کو ہٹانے کا حکم دیا جائے۔

(جاری ہے)

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے آزادی اظہار رائے لامحدود نہیں ہے۔ ہم کسی ایک فرد کے خلاف حکم جاری نہیں کریں گے۔رٹ میں اداروں کے لیے ڈائریکشن جاری کریں گے تاکہ پالیسی بن سکے۔ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کی جانب سے جواب داخل کرانے کے لیے مہلت کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا جبکہ تمام فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی ۔ بشارت راجہ