یونان نے سرکاری خرچ پر تعمیر ہونے والی مسجد رواں سال عبادت کیلئے کھولنے کا اعلان

مسجد کے انتظامات کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی،ایتھنز کی مسجد میں امام کی امامت میں پہلی نماز ہوگی، ہمیں امید ہے کہ مسجد سے متعلق تمام انتظامات ستمبر تک مکمل ہوجائیں گے، وزیر تعلیم و مذہبی امور

ہفتہ 8 جون 2019 23:24

ایتھنز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جون2019ء) یونان کے وزیر تعلیم اور مذہبی امور نے کہا ہے کہ 3 سال قبل پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد پہلی مرتبہ سرکاری اخراجات پر تعمیر ہونے والی مسجد رواں سال ستمبر میں عبادت کے لیے کھول دی جائے گی۔ مسجد کے انتظامات کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔یونان کے شہر ایتھنز کے مضافات میں تعمیر کی جانے والی مسجد کے معاملے پر مقامی سطح پر تنقید کی گئی تھی۔

وزیر برائے مذہبی امور کوسکٹاز گیوروگلو نے بتایا کہ ایتھنز کی مسجد میں امام کی امامت میں پہلی نماز ہوگی، ہمیں امید ہے کہ مسجد سے متعلق تمام انتظامات ستمبر تک مکمل ہوجائیں گے۔واضح رہے کہ اگست 2016 میں یونان کے قانون سازوں نے صنعتی علاقے میں مسجد کی تعمیر کا منصوبہ منظور کیا تھا۔

(جاری ہے)

سرکاری جگہ پر تعمیر ہونے والی مسجد میں مسلمان برادری اور سیاح باقاعدہ نماز ادا کرسکیں گے۔

دارالحکومت ایتھنز میں لاکھوں مسلمان آباد ہیں جنہیں نماز کی ادائیگی کے لیے بیسمنٹ یا اسٹور رومز استعمال کرنا پڑتے ہیں۔وزیر نے کہا کہ ایتھنز کی مسجد ذاتی ملکیت میں شمار نہیں ہوگی بلکہ یہ عوامی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ’مسجد کا تعلق کسی ایک سے نہیں ہوگا کیونکہ یہ ہم سب کی اور آپ کی مشترکہ ہے‘، ان کا کہنا تھا کہ ’مسجد کا انفرادی شخص، کمیونٹی، سوسائٹی یا بیرون ملک سے کوئی تعلق نہیں ہوگا‘۔

مسجد کے امام ذکی محمد نے بتایا کہ ’مسجد کی تعمیر آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے اور میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ آخر کار ہمیں ایک مسجد میسر آئی جہاں ہم عبادت کرسکیں گے اور اپنے معاشرتی مسائل پر تبصرہ کرسکیں گے‘۔یونان میں اہل تشیع کمیونٹی کے ترجمان اشر حیدر نے کہا کہ مسجد کا افتتاح ’خواب کو حقیقت‘ میں بدلنے کا باعث ہوگا اور یونان کی حکومت کا مسلمانوں کے لیے بڑا تحفہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :