معاشی مشکلات کے باوجود پنجاب کا بجٹ متوازن ہوگا،زراعت او ر سماجی شعبہ کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی‘ہاشم جواں بخت
آئندہ مالی سال کے دوران دوران سالانہ ترقیاتی فنڈ کا صحیح اور بھرپور استعمال یقینی بنایا جائے گا،ٹیکس دہندگان کے مسائل کے حل کے لئے ٹیکس وصولی میں ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جارہا ہے‘صوبائی وزیر خزانہ
منگل 11 جون 2019 16:47
(جاری ہے)
اس سلسلے میں حکومت نے معاشرے کے غریب اور مظلوم طبقے کیلئے 'احساس' کے نام سے پہلے ہی پروگرام شروع کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران دوران سالانہ ترقیاتی فنڈ کا صحیح اور بھرپور استعمال یقینی بنایا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کے مسائل کے حل کے لئے ٹیکس وصولی میں ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے صدر لاہور چیمبر آف کامرس کی تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انسپکشن فری ریجیم کی طرف بڑھنا چاہیے۔ اس سلسلے میں پنجاب سمارٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی تجاویز پیش کی جا چکی ہیں ، جلد ہی اس بارے میں اچھی خبر سننے کو ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں کاروباری آسانیوں کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے کام کر ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالیاتی سال میں انڈسٹریل زوننگ کو بھی حتمی شکل دے دی جائے گی۔ صدر لاہور چیمبر الماس حیدر نے کہا کہ 2017-18 میںسالانہ ترقیاتی پروگرام کے اخراجات 576بلین روپے سے 2018-19میں238بلین روپے ہو جانے سے صوبے میں جاری انفراسٹرکچر پروجیکٹ اور دیگر ترقیاتی سرگرمیاں بُری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ صوبے میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے 2019-20کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مناسب اضافہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی دونوں ٹیکسز کیلئے ایک ٹیکس کلیکشن اتھارٹی قائم اور ٹیکسز کی تعدا د اور ٹیکسز کی ادائیگیوں کی تعداد میں کمی کی جائے۔صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ پنجاب حکومت کو چاہیے کہ گرین فیلڈ اور دیگر منصوبوں میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے لاہور اور گردو نواح میں کمرشل اور انڈسٹریل ری زوننگ کرے۔ اس کے ساتھ ہی انڈسٹریل اور اکنامک زونز کی نشاندہی کی جائے اور سپیشل اکنامک زونز فوری طور پر قائم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی، کمرشل،نان ریزیڈنشیل اور کارپوریٹ باڈیز کو ٹیوب ویل کے ذریعے ایک کیوسک پانی نکالنے کی قیمت پچاس ہزارماہانہ فکس کر دیا گیا ہے ،اس میں کمی کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ صوبوں کے درمیان سروسز پر سیلز ٹیکس ریٹ ،پنجاب ریوینیو اتھارٹی 16%جبکہ سندھ ریوینیو بورڈ 13% فرق ہے، اس کو ایک جیسا ہونا چاہیے۔ اگر سروسز فراہم کرنے والا پنجاب سے اور سروسز حاصل کرنے والا سندھ میں ہوتو ان کو اپنے اپنے صوبوں کے حساب سے سیلز ٹیکس اداکرنا ہوگا،اس سسٹم کو ختمکرنے کیلئے دونوں ریوینیو اتھارٹیز کو مشترکہ قوانین بنانے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس 0.90%ٹیکس نیٹ میںاضافے کی بجائے صوبوں میں موجودہ ٹیکس پیئرز پر بوجھ کا بڑھا رہے ہیں ۔ اس سے ٹرانسپورٹ کمپنیوں اور کلیئرنگ ایجنٹ کے کاروبار کو متاثر کر ہے ہیں ،جو روزگار فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہیں ۔ اس کو ختم کیاجانا چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.