محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی کے افسران کے مابین جاری سرد جنگ شدت اختیار کر گئی

وپ بندیوں کا شکار افسران کے ایک دھڑے نے نیب پنجاب سے رجوع کر لیا دوسرے دھڑے نے ادارے کے انتظامی اور مالی امور کی تباہی سے متعلق وزیراعظم آفس کو آگاہ کر دیا

منگل 11 جون 2019 23:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2019ء) محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی کے افسران کے مابین گزشتہ دو سال سے جاری سرد جنگ شدت اختیار کر گئی ہے، گروپ بندیوں کا شکار افسران کے ایک دھڑے نے نیب پنجاب سے رجوع کر لیا ہے جبکہ دوسرے دھڑے نے ادارے کے انتظامی اور مالی امور کی تباہی سے متعلق وزیراعظم پاکستان آفس کو آگاہ کر دیا ہے۔

پی ایچ اے انتظامیہ، سیکرٹری ہائوسنگ اور صوبائی حکومت افسران کے مابین جاری سرد جنگ کو ختم کروانے میں ناکام ہو گئے ہیں، باوثوق ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پی ایچ اے میں من پسند عہدوں پر تعیناتی کے باعث افسران کے درمیان کشیدگی کا سلسلہ گزشتہ دو سال سے جاری ہے، افسران کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات پر مبنی درخواستیں مختلف اداروں میں زیر سماعت ہیں جبکہ کرپشن کے حوالے سے اینٹی کرپشن اور نیب کی جانب سے پی ایچ اے افسران کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

غیر فعال آفیسر ایسوسی ایشن کا قیام بھی افسران کے درمیان کشیدگی کی وجہ تصور کیا جا رہا ہے جبکہ ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی ندیم خاں اور ڈائریکٹر گلشن اقبال پارک جاوید حامد کے درمیان جاری کشیدگی طول پکڑ گئی ہے۔ ندیم خاں کی جانب سے وزیراعظم پاکستان سٹیزن پورٹل پر تحریری شکایت درج کروائی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جاوید حامد کو قواعد و ضوابط کے برعکس پراجیکٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر مزے لوٹ رہا ہے۔

مطلوبہ تعلیمی قابلیت کے بغیر ادارے میں خلاف قانون ترقی حاصل کی گئی جبکہ دیگر خلاف ورزیوں کا مرتکب بھی پایا گیا ہے۔ اسی طرح جاوید حامد کی طرف سے ڈائریکٹر ندیم خاں کے خلاف اینٹی کرپشن نیب اور صوبائی حکومت کو تحریری درخواستیں دائر کی گئی ہیں جس میں ندیم خاں کی بطور ڈائریکٹر فنانس مالی بدعنوانیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔