انجمن تاجران سندھ نے وفاقی بجٹ کو عوام دُشمن اور تاجر دُشمن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا

بجٹ میں تاجروں کو کسی قسم کا ریلیف نہیں دیا گیا، حکومت ٹیکس دینے والے کاروباری طبقے کو ہراساں کر رہی ہے: حاجی جاوید قریشی

بدھ 12 جون 2019 16:18

انجمن تاجران سندھ نے وفاقی بجٹ کو عوام دُشمن اور تاجر دُشمن قرار دیتے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،12جُون 2019ء، پریس ریلیز) انجمن تاجران سندھ کے سینئر نائب صدر حاجی جاوید قریشی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جو بجٹ پیش کیا گیا ہے اسکو ملک بھر کی تاجر برادری یکساں مسترد کرتی ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط کو تسلیم کرتے ہوئے عوام اور تاجر دشمن بجٹ پیش کیا، تبدیلی سرکار کی جانب سے بجٹ میں اشیائے خوردونوش اور دیگر روز مرہ کے استعمال کے اشیاءکو مزید مہنگا کرنا انتہائی افسوس ناک ہے، حکومت کی پالیسیوں نے غریب عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے، تبدیلی سرکار اپنی نااہلی کا بوجھ عوام پر ڈال رہی ہے، وفاقی بجٹ پیش ہونے سے پہلے میری قیادت میں تاجروں کے 10 رکنی وفد نے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی تھی انکی جانب سے سالانہ وفاقی بجٹ میں تاجروں کو ریلیف دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، لیکن بہت افسوس سے کہنا پڑتا ہے وفاقی بجٹ میں تاجروں کو کسی قسم کا ریلیف نہیں دیا گیا ہے، ملک بھر کی تاجر برادری اور پوری قوم حکمرانوں کے پیش کردہ بجٹ کو مسترد کرتی ہے، افواج پاکستان کے رضاکارانہ طور پر اپنے بجٹ میں اضافہ نہ کرنے کو تاجر برادی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ بجٹ میں تجویز کردہ ٹیکسز کو کم کرے اور عوام کو ریلیف فراہم کرے ،انہوں نے کہا سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ کرنے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا ، حاجی جاوید قریشی نے کہا حکومت ملک کے معاشی حالات کو بہتر بنانے ،ریونیو کے اہداف حاصل کرنے کے لیے تاجر برادری کے ساتھ مشاورت کی بجائے ٹیکس دینے والے کاروباری طبقے کو ہراساں کر رہی ہے اور ملک میں ایسے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں کہ ملک میں کاروباری سر گرمیاں جاری رکھنا مشکل ہو رہا ہے۔