کوئی بھی 6منٹ میں فائلر بن سکتا ہے، عبدالحفیظ شیخ

ہر کوئی 6 منٹ میں آن لائن کمپیوٹر پر فائلر بن سکتا ہے، جو شخص 45 دن میں فائلر نہیں بنے گا تو اسے خود ٹیکس نظام میں لائیں گے،مشیر خزانہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 12 جون 2019 21:47

کوئی بھی 6منٹ میں فائلر بن سکتا ہے، عبدالحفیظ شیخ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 12جون2019ء) مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان اب نان فائلر کا فائلربننا آسان ہے اورکوئی بھی 6 منٹ میں آن لائن کمپیوٹر پر فائلر بن سکتا ہے ۔ میں رہنے والے ہر آدمی کو ٹیکس دینا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں امیر لوگ ٹیکس نہیں دے رہے لیکن ہم سب سے ٹیکس لیں گے اور اگر کوئی ٹیکس دینے سے ناراض ہو گا تو ہم اسے ناراض کریں گے لیکن کسی بھی صورت میں کسی کو ٹیکس چھوٹ نہیں دی جائے گی ۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ امیروں کا ٹیکس نہ دینا قابل قبول بات نہیں ہے ۔ عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ ہم فائلرز اور نان فائلر کا فرق ختم کررہے ہیں اور اب کوئی نان فائلر کچھ بھی خریدے گاتو اسے پہلے فائلر بننا پڑے گا اور گاڑی اور جائیداد خریدنے والوں کو فائلر بننا پڑے گا اور ذریعہ آمدنی بھی بتانا پڑے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب نان فائلر کا فائلربننا آسان ہے اورکوئی بھی 6 منٹ میں آن لائن کمپیوٹر پر فائلر بن سکتا ہے اور جو45 دن میں فائلر نہیں بنے گا تو اسکو خود ٹیکس نظام میں لائیں گے ۔

دوسری جانب ایف بی آر نے نان فائلرز کو ٹیکس چھوٹ دینے کی تردید کر دی ۔ ایف بی آر نے کہاکہ نان فائلرز کو غیر منقولہ جائیداد، گاڑی کی خرید پر کوئی چھوٹ نہیں دی ہے۔ ایف بی آر کے مطابق نئے فنانس بل میں نان فائلرز کی قانونی حیثیت کو ہی ختم کر دیا گیا ہے، تمام افراد کو اپنی قابل ٹیکس آمدنی کے گوشوارے جمع کرانے ہوتے ہیں۔ ایف بی آر کے مطابق نان فائلرز کو ودہولڈنگ سٹیج پر 100 فیصد زیادہ ٹیکس دینا پڑیگا۔

ایف بی آر کے مطابق خود کار طریقہ سے ٹیکس کے تعین کے بعدچھپائی گئی آمدن پر جرمانہ اور سزا بھی لاگو ہو گی۔وسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ دنیا کے کسی قانون میں نان فائلر کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی ہے، 2104ء میں نان فائلر کی غلط تشریح کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں فائلر بننے والے کو نان فائلر بننے کا راستہ نہیں دکھایا جاتا جبکہ گذشتہ حکومت نے فائلر کو نان فائلر بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مالی سال 2019-20ء کے بجٹ میں اس کو درست کیا ہے۔ اس سے پہلے وفاقی حکومت نے نان فائلرز کے جائیداد خریدنے پر پابندی ختم کرنے کی تجویز پیش کی تھی ۔ وزیر مملکت برائے ریوینو نے کہا تھا کہ گزشتہ حکومت نے یہ پابندی عائد کی تھی کہ کسی نان فائلر کے نام پر 50 لاکھ روپے سے زائد کی جائیداد کو رجسٹر یا ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا تاہم یہ بات مشاہدے میں آئی کہ جائیداد کی خریداری پر اس پابندی کے مطلوبہ نتائج سامنے نہیں آئے۔