Live Updates

شاہد خاقان نےکمیشن کے سامنے پیش ہونے کی آمادگی ظاہر کردی

ضرب عضب میں 10 ہزار ارب لگے، 9 ہزارارب صوبوں اور5 ہزار ارب سود کا دیا، یہ سارا ریکارڈ حکومت کے پاس موجود ہے، وزیراعظم میں ہمت ہے توپارلیمنٹ میں آکر تقریر کریں۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سینئر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 13 جون 2019 15:49

شاہد خاقان نےکمیشن کے سامنے پیش ہونے کی آمادگی ظاہر کردی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 جون 2019ء) مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کمیشن کے پاس پیش ہونے کی آمادگی ظاہر کردی، ضرب عضب میں 10 ہزار ارب لگے،9 ہزارارب صوبوں اور5 ہزار ارب سود کا دیا،یہ ریکارڈ حکومت کے پاس موجود ہے،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میں ہمت ہے توپارلیمنٹ میں آکر تقریر کریں۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں خواجہ آصف،رانا ثناء اللہ ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی تقرردھمکیوں کےعلاوہ کچھ نہیں تھی۔

کیا ریاست مدینہ کے حکمرن دھمکیاں دیتے ہیں؟ وزراء کوعقل ہے نہ سمجھ عمران خان کی زبان بولتے ہیں۔ انہوں نے کاہ کہ عمران خان نے قرضوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کوکہا۔ حکومت کمیشن شوق سے بنائے، حکومت کوئی قرضہ لیتی ہے تو وہ ریکارڈ کا حصہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے 20سال کے گوشوارے ویب سائٹ پر ڈال دیے ہیں ،وزیراعظم ،وزراء اور ارکان بھی اپنے گوشوارے ویب سائٹ پر ڈال دیں۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہیں ہوتی وہ ملک ترقی نہیں کرتا۔اب نو مہینوں میں ملک کا نتیجہ سب نے دیکھ لیا ہے۔عمران خان کے پاس اس کا جواب ہے؟ اسمبلی میں جواب دینے سے وزیراعظم اور اسپیکر بھی بھاگ جاتا ہے۔10مہینوں میں پاکستانی عوام کے مسائل پر بحث نہیں ہوسکی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 4 قومی اسمبلی کے ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کی گئی۔

تواگر حکومت سب کو گرفتار کروا دے گی اور پھر اسمبلی چلا لے گی؟ انہوں نے کہا کہ دفاع، معیشت سب خطرے میں ہے۔ جس ملک میں انصاف نہ ہو، وہ آگے نہیں بڑ ھ سکتا۔ چیئرمین نیب نے انٹرویو دیا ، وہ اس کا جواب نہیں دے سکا۔ حکومت نے فلمیں بھی چلائیں، فلمیں حکو مت کے ذرائع نے چلائیں۔ ہم نے صرف پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔ بقول جاوید چودھری نے کہا کہ اگر حکومتی ارکان کو کیسز میں گرفتار کرلیا توحکو مے ٹوٹ جائے گی۔ لہذا چیئرمین نیب کو اسمبلی میں بلایا جانا چاہیے اور پوچھ گچھ کرنی چاہیے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات