کپاس کی پیداواری لاگت کا 50 فیصدکرم کش زہروں پر خرچ ہوتا ہے،ماہرین

جمعرات 13 جون 2019 17:40

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2019ء) نظامت زرعی اطلاعات پنجاب نے کرم کش ادویات کے معیاری استعمال کی ہدایت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ناقص سپرے مشینری اور غلط طریقہ استعمال کی وجہ سے کرم کش زہروں کا تقریباً 50 فیصد حصہ ضائع ہوجاتا ہے جس سے نہ صرف کپاس بلکہ دوسری فصلات کی پیداواری لاگت میںبھی اضافہ ہوتا ہے جبکہ نقصان دہ کیڑوں کی زہروں کے خلاف قوتِ مدافعت میں اضافہ کے علاوہ ماحولیاتی آلودگی بھی بڑھتی ہے۔

محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایاکہ کپاس کی پیداواری لاگت کا تقریباً 50 فیصد صرف کرم کش زہروں پر خرچ ہوتا ہے لہٰذا زہر پاشی صحیح آلات اور صحیح طریقہ سے کی جائے تو بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ زہر پاشی کے آلات یعنی ہینڈ سپریئرز اور ٹریکڑ بوم سپریئرزکا نہ صرف اچھا اور صحیح ہونا ضروری ہے بلکہ سپرے کرنے سے قبل ان کی کیلیبریشن(پیمانہ بندی)بھی ضروری ہے تاکہ صحیح اندازہ لگایا جاسکے کہ کونسی نوزل استعمال کرتے ہوئے کس رفتار سے چل کر کھیت میں مطلوبہ مقدار میں زہرپاشی کرنی ہے۔

(جاری ہے)

زہر پاشی سے پہلے پمپ کو چلا کر مطلوبہ پریشر یعنی3بار یا 45 پونڈ فی مربع انچ بنا لیں اور دوران زہر پاشی پمپ کو حسبِ ضرورت چلاتے رہیں تاکہ پریشر برقرار رہے۔ اچھے نتائج کے حصول کیلئے سپریئرز پر پریشر گیج (Pressure Guage) یا پریشر کنٹرول سسٹم (Pressure Control System) لگانا ضروری ہے۔ سپرے ہوا کے مخالف سمت ہرگز نہ کیا جائے کیونکہ اس طرح سپرے یکساںنہیںہوتا اور یہ طریقہ سپرے کرنے والے کیلئے بھی خطرناک ہے۔ کرم کش زہروں کے سپرے کیلئے ہالو کون نوزل استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :