سعودی عرب میںبڑی تبدیلی آ گئی،جدہ میں سمندر کنارے نائٹ کلب کھُل گیا

اس نائٹ کلب میں شراب دستیاب نہیں ہو گی، البتہ خواتین کے لیے لباس میں کچھ رعایت دی گئی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 14 جون 2019 13:46

سعودی عرب میںبڑی تبدیلی آ گئی،جدہ میں سمندر کنارے نائٹ کلب کھُل گیا
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،14جُون 2019) سعودی عرب گزشتہ دو تین سالوں سے تبدیلی کے راستے پر گامزن ہے۔ اس عرصہ کے دوران بہت سی اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں جن کا مقصد سعودی عرب کو جدید دُنیا کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ اس حوالے سے ایک اور دھماکے دار خبر آ گئی ہے۔ سعودی عرب میں اب ایک نائٹ کلب بھی کھول دیا گیا ہے۔ امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مشرق ِ وسطیٰ کے ایک مقبول نائٹ کلب نے گزشتہ جمعرات سے سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں سمندر کنارے اپنی ایک شاخ کھول دی ہے۔

ایڈمنڈ ہاسپیٹلٹی کلب کے انفارمیشن مینجر سر جی ٹراڈ کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ نائٹ کلب سعودی عرب میں ایک ماہ تک کھُلا رہے گا۔ اس نائٹ کلب کے افتتاح کے موقع پر امریکی فنکار ’ نی یو‘ نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

(جاری ہے)

اس نائٹ کلب میں شراب پیش نہیں کی جائے گی اور خواتین کے لیے لباس کے حوالے سے بھی کوئی سخت قواعد و ضوابط نہیں ہوں گے۔ سعودی مملکت میں خواتین کے لیے مُکمل ستر والا ڈھیلا ڈھالا لباس اور حجاب پہننا لازمی ہے، تاہم یہاں پر وہ حجاب اور عبایہ کے بغیر بھی آ سکتی ہیں ۔

اس کلب کے آغاز کے ساتھ ہی اس کے انسٹا گرام اکاﺅنٹ پر فینز کی گنتی گیارہ ہزار تک پہنچ گئی تھی، تاہم کچھ لوگوں کی جانب سے اس کے بارے میں منفی رپورٹنگ پر اس اکاﺅنٹ کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس نائٹ کلب کے سعودی عرب میں آغاز کو تفریحی آزادی اور سماجی پابندیوں کے حوالے سے بہت اہم سنگِ میل قرر دیا جا رہا ہے۔ تاہم بہت سے قدامت پرستوں نے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔