اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم سے استفادہ کرنے کی آخری اور حتمی تاریخ 30 جون 2019 ہے اور اس میں توسیع نہیں کی جائے گی، ایف بی آر

جمعہ 14 جون 2019 17:34

اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم سے استفادہ کرنے کی آخری اور حتمی تاریخ 30 جون ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جون2019ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم سے استفادہ کرنے کی آخری اور حتمی تاریخ 30 جون 2019 ہے اور اس میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ لوگوں کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ اس سکیم سے مستفید ہوں اور اپنے غیر اعلا نیہ اور غیر ظاہر شدہ اثاثوں اور اخراجات کی باوثوق معلومات ایف بی آر تک پہنچائیں۔

ایف بی آر کے مطابق بورڈ کے پاس معلومات کی رسائی ہے۔ بجلی اور گیس کی تقسیم کار کمپنیز سے صعنتی اور کمرشل گیس و بجلی صارفین کا ڈیٹا ایف بی آر کو موصول ہو چکا ہے تا کہ ان لوگوں کی نشاندہی ہو سکے جن پر ٹیکس لاگو ہوتا ہے اور وہ ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ تمام کمرشل بینکوں اور ایف بی آر کے درمیان ودہولڈنگ ٹیکس اور دیگر معلومات بالخصوص نان فائیلرز سے متعلقہ معلومات کی رسائی پر مکمل تعاون دستیاب ہے۔

(جاری ہے)

ایف بی آر نادرا کے تعاون سے خفیہ طریقہ سے لوگوں کو ان کی ٹرانزیکشنز کی معلومات پہنچا رہا ہے تاکہ ان کو معلوم ہو سکے کہ انہوں نے ماضی میں کون کونسی ٹرانزیکشنز کی ہیں۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ بئیرر سرٹیفیکیٹ جیسا کہ بیئرر پرائز بانڈ کو رجسٹرڈ پرائز بانڈ میں تبدیل کر دیا جائے گا جس کا تعین سٹیٹ بینک آف پاکستان کر چکا ہے۔ایف بی آر لینڈ ریکارڈ اتھاریٹیز اور ڈسٹرکٹ کولیکٹرز سے رابطے میں ہے تا کہ ان کے متعلقہ علاقوں میں دوکانات اور کاروباری سر گرمیوں کے مراکز کی نشاندہی کی جا سکے۔

بے نامی قوانین کے عملدرآمد کے لئے موئثر نظام تشکیل دیا جا چکا ہے جو کہ یکم جولائی 2019 سے مکمل طور پر فعال ہو جائے گا۔ ایف بی آر نے ان نکات کی روشنی میں عوام الناس کو تاکید کی ہے کہ وہ ایسیٹس ڈیکلیریشن سکیم کی فراہم کردہ رعائت اور فوائد سے مستفید ہوں۔مزید برآں فنانس بل دو ہزار انیس میں بہت واضح درج ہے کہ ایسیٹس ڈیکلیریشن سکیم کے توسط سے اثاثوں اور اخراجات کو ظاہر کرنے والوں کے خلاف کوئی قانونی کاروائی نہیں ہو گی اور ان کے ظاہر کردہ اثاثوں کو بھی صیغہ راز میںرکھا جائے گا۔