دو سالوں میں تین سو کتوں کو اپنانے والا بھاری رقم کا مقروض ہوگیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 14 جون 2019 23:36

دو سالوں میں تین سو کتوں کو اپنانے والا بھاری رقم کا مقروض ہوگیا

جانوروں سے محبت کرنے والے ایک چینی شخص نے گزشتہ دو سالوں میں سینکڑوں کتوں کو اپنایا ااور اب بھاری رقم کے مقروض ہوگئے ہیں۔ 41 سالہ ژہانگ کائی کا اپنا کاروبار اور مستقل ملازمت بھی ہے لیکن اس کے باوجود کتوں کو اپنانے کی وجہ سے اُن پر 6 لاکھ یوان یا 87 ہزار ڈالر قرض چڑھ گیا ۔اس قرض کے باوجود بھی چینگڈو سے تعلق رکھنے والے ژہانگ نے  اپنے پالتو جانوروں کو ترک کرنے سے انکار کر دیا ہے۔


دو سال پہلے تک ژہانگ آرام دہ اور پرسکون زندگی گزار رہے تھے۔ ایک سرکاری چینی کمپنی میں منیجر تھے اور اپنی ٹریول ایجنسی بھی چلاتے تھے۔سب کچھ اس وقت بدل گیا جب اُن کا 13 سالہ پالتو کتا مر گیا۔ وہ اس کتے کو 2003 سے پال رہے تھے۔ کتے کی جدائی سے ژہانگ کی زندگی میں ایک خلا آگیا۔ اس خلا کو پُر کرنے کے لیے انہوں نے آوارہ کتوں پر توجہ دینی شروع کر دی۔

(جاری ہے)

شروع میں انہوں نے شہر کے دو آوارہ کتوں کو اپنے آفس میں پالنا شروع کر دیا۔ جلد ہی یہ تعداد آٹھ ہو گئی۔ اس کے بعد تو اُن کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونےلگا۔ آج اُن کےپاس 260 کتے ہیں، جن کا خیال رکھنے کے لیے وہ بنک سے قرض لیتے ہیں یا لوگوں سے عطیات  لینا پڑتے ہیں۔
اُن کی دفتر میں جب کتوں کی تعداد 8 ہوئی تھی تو انہیں لگا کہ اس سے اُن کا کاروبار متاثر ہوگا۔

اس پر ژہانگ نے   شہر کے مضافات میں ایک مکان کرائے پر لے لیا۔ جلد ہی یہاں ہمسایوں کو کتوں کے شور کی شکایت ہونے لگی۔ ژہانگ کو کئی بار جگہیں تبدیل کرنی پڑیں۔آخر کار انہوں نے ایک متروک فیکٹری کرائے پر لی جو اُن کے گھر سے دس منٹ کی مسافت پر واقع ہے۔اس فیکٹری  میں انہوں نے جانوروں کا تحفظی مرکز ”لٹل اینجل  اینیمل پروٹیکشن سنٹر“ قائم کیا۔


اتنی زیادہ تعداد میں کتوں کو رکھنا آسان کام نہیں تھا۔ شروع میں تو ژہانگ کی تنخواہ اور کاروبار کی آمدن سے گزارہ ہو جاتا تھا لیکن بتدریج  انہیں قرض لے کر گزارہ کرنا پڑا۔
جانوروں سے محبت کرنے والے ژہانگ کی لگن سے متاثر ہوئے ۔ انہوں نے ژہانگ کو عطیات دینے شروع کیے لیکن بتدریج وہ بھی ناکافی پڑنےلگے۔2019 کے شروع میں اُن کے پاس 300 کتے تھے جن میں سے بہت سوں کو اپنا لیا گیا۔

اب اُن کے پاس 260  جانور ہیں۔
مئی میں ژہانگ نے رپورٹروں کو بتایا کہ تھا کہ وہ جانوروں پر 20 ہزار یوان ہر ماہ خرچ کرتے ہیں۔ انہیں ہر روز ڈاگ فوڈ کے 40 تھیلے خریدنے پڑتےہیں۔اس کے علاوہ جانوروں کا خیال رکھنے والے ملازمین کو بھی 6 ہزار یوان ماہانہ دینے پڑتے ہیں۔ان اخراجات میں  جانوروں کے علاج کے اخراجات شامل نہیں ہیں۔
دو سال پہلے جب ژہانگ نے بنک سے 2 لاکھ یوان یا 29 ہزار ڈالر کا قرض لیا تھا تو انہوں نے سوچا تھا کہ وہ جلد ہی یہ قرض واپس کر دیں گے۔

لیکن جانور بڑھنے کے ساتھ اُنکا قرض بھی بڑھتا رہا۔ اس سال کے شروع میں اُن پر 6 یوان قرض چڑھ چکا تھا۔ اس کے علاوہ  وہ اپنے والد کے کریڈٹ کارڈ سے خفیہ طور پر 20 ہزار یوان بھی خرچ کر چکے تھے۔جب اُن کے والدین نے اُن سے رقم کے بارے میں پوچھا تو انہیں سچ بتانا ہی پڑا۔
ژہانگ کے والدین کی عمر 69 اور 70 سال ہے لیکن اس عمر میں بھی انہیں کام کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ اپنے بیٹے کے قرض کو کم کر سکیں ۔ژہانگ کا کہنا ہے  کہ پچھلے ماہ انہوں نے اپنا بیلنس چیک کیا تھا، انہوں نے اب بھی 5 لاکھ 10 یوان یا 74 ہزار ڈالر بنک کو دینا ہے۔اتنی زیادہ مالی مشکلات کے باوجود ژہانگ اپنے جانوروں کو ترک کرنے کو تیار نہیں ہیں۔