Live Updates

mوزیراعظم عمران خان کی نریندر مودی سے ملاقات اور مصافحہ

گ*دونوں رہنماؤں کی ملاقات طے شدہ نہیں تھی، دنیا داری تھی وہ ہوئی ہے،مذاکرات کے لیے کوئی عجلت نہیں نہ کوئی گھبراہٹ ہے، بھارت جب بھی مذاکرات کے لیے تیار ہوگا پاکستان کو تیار پائے گا، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی 5وسطی ایشیاء کے ممالک سے تاریخی تعلقات بحال ہو رہے ہیں،امریکا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کا اعتراف کرے، وزیر خارجہ کی بشکیک میںمیڈیا سے گفتگو

ہفتہ 15 جون 2019 10:25

uبشکیک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جون2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات بھی ہوئی اور مصافحہ بھی ہوا۔مذاکرات کے لیے کوئی عجلت نہیں نہ کوئی گھبراہٹ ہے، بھارت جب بھی مذاکرات کے لیے تیار ہوگا پاکستان کو تیار پائے گا،امریکا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کا اعتراف کرے،کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میںمیڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات کوئی طے شدہ نہیں تھی، دنیا داری تھی وہ ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا فیصلہ بھارت نے کرنا ہے پاکستان نے جو کہنا تھا وہ کہہ دیا ہے، بھارت ابھی تک اپنے الیکشن کی ذہنی قید سے آزاد نہیں ہوپایا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے لیے کوئی عجلت نہیں نہ کوئی گھبراہٹ ہے، بھارت جب بھی مذاکرات کے لیے تیار ہوگا پاکستان کو تیار پائے گا، پاکستان کی سوچ بڑی حقیقت پسندانہ اور مدبرانا ہے۔وزیرخارجہ کے مطابق بھارت کے ساتھ برابری اور باوقار طریقے سے مذاکرات کریں گے، ہمیں نہ کسی کے پیچھے دوڑنے کی ضرورت ہے نہ ہی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مودی مجھے کھوئے کھوئے سے نظر آئے، ایسا لگ رہا تھا مودی جی عمران خان سے آنکھیں نہیں ملا پا رہے، وزیراعظم عمران خان کے خطاب کے موقع پر مودی کی آنکھیں بند تھیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا تعجب ہوا کہ روسی اور چینی زبان میں تقریریں سننے کے لیے مودی نے ہیڈ فون نہیں لگائے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں بڑھتے ہوئے تنازعات کی وجہ سے شنگھائی تعاون تنظیم کی اہمیت بڑھ گئی ہے، ایس سی او فورم غیریقینی صورتحال میں امن و استحکام اور سیکیورٹی کی بات کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیاء کے ممالک سے تاریخی تعلقات بحال ہو رہے ہیں، لمبے عرصے بعد پاکستان اور روس کی قیادت کے درمیان اس سطح پر بات ہوئی ہے، روسی صدر سے ڈیڑھ گھنٹے سے زائد ملاقات میں افغانستان اور خلیج کی صورتحال پر بات ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور صدر پیوٹن کے درمیان پاک روس دو طرفہ تعاون پر بہت مثبت گفتگو ہوئی، ایسا نہیں ہوتا کہ روس کے تعلقات سے کسی اور ملک سے پاکستان کے تعلقات خراب ہوں۔امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) پر بات ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کو ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا، امریکا کو چاہییے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کا اعتراف کرے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل میں امریکا کی مدد کر رہا ہے، پاکستان کے مثبت رویے پر امریکا بھی مثبت ردعمل کا مظاہرہ کرے۔یاد رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ کے اوائل میں بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں نریندر مودی اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے درمیان ملاقات کے امکان کو مسترد کیا تھا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وفد کے ہمراہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں سے سائیڈ لائن ملاقاتیں بھی کیں۔ 14-06-19/--374 #h# ایران وپاکستان کے مابین آج بھی مضبوط رشتے اور تعلقات قائم ہیں، خطے میں مثال دی جاتی ہے،میرعبدالکریم نوشیروانی w ایران نے ہر مشکل گھڑی میں ہمارا ساتھ دیا مکران ڈویژن کی95فیصد لوگ آج بھی ایران سے آنے والی اشیائے خوردونوش سمیت دیگر سامان کی تجارت سے منسلک ہیں، سینئر نائب صدر بلوچستان عوامی پارٹی #/h# ة کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میرعبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ ایران وپاکستان کے مابین آج بھی مضبوط رشتے اور تعلقات قائم ہیں جن کی اس خطے میں مثال دی جاتی ہے، ایران نے ہر مشکل گھڑی میں ہمارا ساتھ دیا مکران ڈویژن کی95فیصد لوگ آج بھی ایران سے آنے والی اشیائے خوردونوش سمیت دیگر سامان کی تجارت سے منسلک ہیں اور کاروبار کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں، ہمارے ساتھ تعلقات کے اس بندھن کو مزید مضبوط بنانے کیلئے ایرانی حکومت کا حالیہ اقدام اور سرحد پار خاران کے ایک رہائشی جوکہ ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوگیاتھا کی نعش چند گھنٹوں میں ورثاکے حوالے کرنا قابل تحسین عمل ہے جس کیلئے ہم ایرانی حکومت کے بے حد مشکور ہیں، یہ بات انہوں نے ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کے ورثاسے تعزیت کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہی سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ سرحد پار ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے خاران کے رہائشی کی نعش چند گھنٹوں میں ایرانی حکومت نے زاہدان بارڈر پر ورثاکے حوالے کرکے جو مثبت کرداراداکیا ہے وہ قابل تعریف اور قابل تحسین ہے ہم ان کا یہ احسان زندگی بھر نہیں بھول پائیں گے ساتھ ساتھ اس کام میں کوئٹہ میں مقیم ایرانی قونصل جنرل، گورنر بلوچستان، رخشان ڈویژن کی تمام انتظامیہ کا تعاون بھی رہا جس پر ہم ان کے مشکور ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالی ایران کو کسی بھی بری نظر سے بچائے ایران اورپاکستان کا خصوصا بلوچستان کے لوگوں کے درمیان خونی رشتے بھی قائم ہیں ہمارے بہت سے قریبی رشتہ دار آج بھی ایرانی سرحد کے پار مختلف علاقوں میں چاہ بہار،سراوان، زاہدان وغیرہ میں صدیوں سے آباد ہیں اوراپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس مہنگائی کے دور میں ایران سے کئی اشیائے خوردونوش کی مکران ڈویژن کے ذریعے تجارت ہورہی ہی95فیصد لوگ اس کاروبار سے منسلک ہیں اپنا اوراپنے خاندان کا پیٹ پال رہے ہیں ہم دونوں ممالک کے درمیان اس تجارت کے فروغ اور تعلقات میں مزید بہتری کے حق میں ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات