صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان نیازی عہدے سے مستعفی

نیب کی حراست میں آںے کے بعد سبطین خان نیازی نے استعفیٰ وزیر اعلیٰ کو بھجوا دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 15 جون 2019 10:44

صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان نیازی عہدے سے مستعفی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 جون 2019ء) : گذشتہ رات نیب لاہور نے صوبائی وزیر جنگلات،جنگلی حیات و ماہی پروری محمد سبطین خان کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد سبطین خان نیازی عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں،اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان نیازی عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ نیب کی حراست میں آںے کے بعد سبطین خان نیازی نے استعفیٰ وزیر اعلیٰ کو بھجوا دیا۔

قبل ازیں سبطین خان 2002میں مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلیمنتخب ہوئے اور پرویز الٰہی کی کابینہ میں بطورصوبائی وزیرمائنز اینڈ منرلز رہے۔نیب ترجمان کے مطابق ان پر چنیوٹ اور رجوعہ میں اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن آئرن عور کے غیرقانونی ٹھیکہ جات من پسند کمپنی کو نوازنے کا الزام ہے، ملزم کیجانب سے جولائی 2007 میں میسرز ارتھ ریسورس پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی کو ٹھیکہ فراہم کرنے کے غیرقانونی احکامات جاری کئے گئے۔

(جاری ہے)

ملزم کی دیگر شریک ملزمان سے ملی بھگت سے ٹھیکہ ای آر پی ایل کو مروجہ قوانین سے انحراف کرتے ہوئے فراہم کیا گیا۔ای آر پی ایل نامی کمپنی ماضی میں کان کنی کے تجربہ کی حامل نہ تھی پھر بھی ملزم نے ملی بھگت سے اسے کنٹریکٹ فراہم کیا۔ترجمان کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کیجانب سے کیس ریفر کرنے پر نیب لاہور نے ملزمان کیخلاف کارروائی کا آغاز کیا۔

پنجاب مائنز ڈیپارٹمنٹ کیجانب سے ٹھیکہ کی بڈنگ کے مراحل میں کسی دوسری کمپنی کو شامل ہی نہ کیا گیا۔ جبکہ پنجاب مائنز نے بظاہرصرف 20 فیصد کی شراکت پر رضامندی ظاہر کی اسطرح یہ جائنٹ وینچر سرعی طور پر غیر قانونی تھا۔ ملزمان کیجانب سے ایس ای سی پی کو منصوبہ کی تفصیلات کبھی فراہم نہ کی گئیں اس دوران منصوبہ پر کام بھی جاری رکھا گیا۔ ملزم محمد سبطین نے چنیوٹ کے اربوں مالیت کے معدنی وسائل 25 لاکھ مالیت کی کمپنی کو فراہم کئے۔ ملزم محمد سبطین خان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے آج ہفتہ کو احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا ۔