ملک میں صدارتی نظام کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘ نواز شریف اور آصف علی زرداری کی حکومت نہیں آسکتی‘

بلاول کو سب سے پہلے اپنے والد اور پھوپھی کے خلاف تحریک چلانی چاہئے ‘ شہباز شریف نے نواز شریف کو نکالنے کی پوری کوشش کی‘ شہباز شریف اور فریال تالپور کو ڈھیل حاصل ہے‘ڈیل نہیں ہو سکتی‘ بجٹ پیش کئے جانے کے وقت سابق صدر اور سابق وزیر اعظم کا ایک ساتھ ہونا ریکارڈ ہے‘ کرپٹ سیاستدانوں کی نسلوں کو بھی لوٹی ہوئی دولت نہیں ملے گی‘ ریلوے میں 35 پسنجر اور 4 نئی فریٹ ٹرینیں چلانے کے بعد ایم ایل ون کے ساتھ ہائی سپیڈ ٹرین کیلئے بی او ٹی کی بنیاد پر ٹینڈر کرنے جارہے ہیں، ایم ایل ون کیلئے ہمیں فنڈز مل گئے ہیں ، دو یونیورسٹیوں ، ماں بچہ ہسپتال اور نالہ لئی کیلئے بھی فنڈز دستیاب ہیں ، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 15 جون 2019 17:46

ملک میں صدارتی نظام کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘ نواز شریف اور آصف علی ..
لاہور۔15 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جون2019ء) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘ نواز شریف اور آصف علی زرداری کی حکومت نہیں آسکتی‘ بلاول کو سب سے اپنے والد اور پھوپھی کے خلاف تحریک چلانی چاہئے جس دن بلاول ان کیخلاف تحریک چلائے گا اس کی سیاست میں گنجائش پیدا ہو سکتی ہے‘ شہباز شریف نے نواز شریف کو نکالنے کی پوری کوشش کی‘ شہباز شریف اور فریال تالپور کو ڈھیل حاصل ہے‘ڈیل نہیں ہو سکتی‘ بجٹ پیش کئے جانے کے وقت سابق صدر اور سابق وزیر اعظم کا ایک ساتھ ہونا ریکارڈ ہے‘ کرپٹ سیاستدانوں کی نسلوں کو بھی لوٹی ہوئی دولت نہیں ملے گی‘ آصف زرداری کیخلاف اہم گواہ موجود ہیں‘ شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر بھی سنگین الزامات ہیں‘ آئندہ 15 دنوں میں مزید گرفتاریا ں ہو سکتی ہیں ‘ ریلوے میں 35 پسنجر اور 4 نئی فریٹ ٹرینیں چلانے کے بعد ہم راولپنڈی ، لاہور ، کراچی ، حیدرآباد ٹو سکھر کے لیے ایم ایل ون کے ساتھ ہائی سپیڈ ٹرین کے لیے بی او ٹی کی بنیاد رپر ٹینڈر کرنے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

اللہ کا شکر ہے کہ ایم ایل ون پر بھی ہمیں فنڈ مل گئے ہیں اور پنجاب حکومت نے ہمیں دونوں یونیورسٹیوں کے لیے بھی پیسے دے دیئے ہیں اس کے علاوہ ماں بچہ ہسپتال اور نالہ لئی کیلئے بھی فنڈز دستیاب ہیں یہ تمام پراجیکٹ جلد مکمل ہوجائیں گے۔ وہ ہفتہ کویہاں ریلوے ہیڈکوارٹرز میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیرریلوے نے کہا کہ منگل کو ہم ایم ایل ون پر اپنے پہلے فیز کا پی سی ون داخل کرنے جارہے ہیں، لاہور میں ایک مہینے کے اندر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم پر کام شروع ہوجائے گا۔

آپ سارے لوگ گھر بیٹھے ٹرینوں کی پوزیشن دیکھ سکیں گے اور آج ہم نے فریٹ ٹرینوںپر بھی ٹریکر لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم 117 انکوئری سنٹر کو یوفون سے ملانے جارہے ہیںکیونکہ اس سے ہمیں بہت شکایات موصول ہوئی ہیں، یوفون والے ہمارے سٹاف کو بھی تربیت دیں گے۔ ریلوے کو زیادہ سے زیادہ سہولت دینے کے لیے یوفون کو یہ اختیار دے دیا ہے کہ ان کے 220 کال سینٹر ز ٹکٹ بک کرسکتے ہیں۔

تمام گاڑیوں میں وائی فائی کی سہولت دے رہے ہیں جبکہ تمام گاڑیوں میں ٹریکر سسٹم لگائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 30 جون کو سرسید ایکسپریس کا افتتاح کیا جارہا ہے ۔ سرسید ایکسپریس فیصل آباد کے لوگوں کی ڈیمانڈ پر راولپنڈی سے نان سٹاپ فیصل آباد اور وہاں سے کراچی کے لیے روانہ ہوگی جس طرح رحمان بابا کو 160 فیصد کی اکوپنسی مل رہی ہے اسی طرح یہ بھی عوام میں مقبول ہوگی۔

ایک سوال کے جواب پر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ 24 گھنٹے ریزرویشن آفس کھولنے کی وجہ سے ہمیں 40 کروڑ روپے کا زیادہ بزنس ملا ہے۔ 30جون کو ممبرفنانس منظور اختر اپنی کارکردگی بتائیں گے اور 20 اگست کو میں آپ کے سامنے اپنی کارکردگی پیش کروں گا کہ ہم نے کتنی آمدن کی ہے اور کتنا خسارہ کم کیا ہے، 35 ٹرینیں بھی چلائی ہیں اور 17 لاکھ لیٹر تیل کی بھی بچت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جو لوگ اسٹیشنوں پر مختلف ڈراموں اور فلموں کے سلسلے میں شوٹنگ کرنا چاہتے ہیں ہم اُن کو فری شوٹنگ کرنے کی اجازت دیں گے اور اگر کوئی پارٹی ویگن ، انجن یا کسی بھی قسم کا ریلوے سٹاک استعمال کرتی ہے تو پھر اُس کو ریلوے کے قوانین کے مطابق چارجز ادا کرنا پڑیں گے۔ فیول پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے پاس فیول سٹاک کرنے کی کیپسٹی 30 دن کی ہے کچھ لوگ یہ پریشانی پیدا کررہے ہیں کہ ہم 7سے 8 دن کا فیول رکھتے ہیں درحقیت ایسا نہیں ہے اور ہمارے پاس 20 دن کا سٹاک موجود ہے، ایمرجنسی کے لیے ہمارے پاس بھی آئل ڈپو موجود ہیں ہم مزید ڈپو کا بھی اضافہ کرنے جارہے ہیں تاکہ اس سٹاک کو 30 دن تک لے جائیں ۔

آج کے دن تک ہمارے پاس 21 دن کا فیول موجود ہے، ریلوے قوانین کے مطابق ہمارے پاس 7 دن کا فیول ہونا چاہیے لیکن ہم نے 20 دن کا فیول رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیشِ نظر ہم نے فریٹ ٹرینوں کے کرایوں میں 10 فیصداضافے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہمارے پاس بزنس ہے لیکن ٹرینیں نہیں ہیں۔ کراچی کے بزنس مینوں کی شکایات پر ہم پسنجر اور فریٹ ویگنزکا ٹینڈر کرنے جارہے ہیںیہ ٹینڈر پہلے بھی ہوچکے ہیں لیکن سنگل ٹینڈر کی وجہ سے اسے کینسل کردیاگیاتھا اگر اس مرتبہ بھی یہ سنگل ٹینڈر ہوا تو اسے کینسل کردیا جائے گا۔

انہوں مزید کہا کہ ہم اپنی فریٹ ویگنز اور پسنجر کوچز بھی خود بنانے جارہے ہیں ہمارے پاس لوکوموٹیوز بنانے کی بھی آفر آئی ہے لیکن ہمارے پاس کوچز کی شدید کمی ہے۔ ہم ہربنس پورہ میںپورے پاکستان سے فوری طور پر 200 پسنجر کوچز کو اکٹھا کررہے ہیں تاکہ ان میں سے 100، 50 کوچز سٹینڈ بائی ہوں اور ہرڈی ایس کے پاس 2، 4سٹینڈ بائی ویگنز کھڑی ہوں۔ آج 92 کوچز اکٹھی ہوگئی ہیں ،اگلے ہفتے تک پوری 200 ہوجائیں گی ان میںسے سلیکٹ کرکے مرمت کریں گے۔

اللہ کا شکر ہے 30 جون سے پہلے ہم نے اپنا ٹارگٹ پور ا کرلیاہے۔ پاکستان واحد ملک ہے جس میں پسنجر ٹرین میں منافع ہوا ہے ۔ لیکن فریٹ ٹرین میں بھی ہم نے بڑی مشکل سے اپنا ٹارگٹ پورا کیا ہے۔ دنیا میں فریٹ ٹرین سے نفع ہوتا ہے ہم اپنی فریٹ ٹرین کو بھی ٹھیک کرنے جارہے ہیں۔قبل ازیںمنعقدہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیاکہ دو دن میں چیئرمین ریلویز ، چیف ایگزیکٹوآفیسر ریلویز ریلوے ہیڈکوارٹر ز آفس لاہور میں کام کریں گے اور ایک دن کراچی جایا کریں گے۔