ن لیگ جون کے آخر میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنا چاہتی ہے، حامد میر

ن لیگ میں دوطرح کی آراء رکھنے والے گروپ ہیں، ایک بڑا حصہ چاہتا جون کے آخری ہفتے میں پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا جائے، دوسرا فی الحال حق میں نہیں ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کوصرف مولانا فضل الرحمان متحد کرسکتے ہیں۔ سینئر تجزیہ کارحامد میرکا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 15 جون 2019 17:41

ن لیگ جون کے آخر میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنا چاہتی ہے، حامد میر
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 جون 2019ء) سینئر صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ ن لیگ جون کے آخر میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنا چاہتی ہے،ن لیگ میں دوطرح کی آراء رکھنے والے گروپ ہیں، ایک بڑا حصہ چاہتا جون کے آخری ہفتے میں پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا جائے، دوسرا فی الحال حق میں نہیں ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کوصرف مولانا فضل الرحمان متحد کرسکتے ہیں۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی دو بڑی جماعتیں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کے اندر تو احتجاج کرتے نظرآتے ہیں لیکن پارلیمنٹ کے باہر ان دونوں میں ابھی احتجاج پر رابطوں کا فقدان ہے۔ دونوں جماعتیں مولانا فضل الرحمن کی طرف دیکھ رہی ہیں، دونوں جماعتیں ایک دوسرے سے خائف ہیں کہ کوئی دھوکہ دہی نہ ہوجائے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن میں دو آراء پائی جاتی ہیں۔ مسلم لیگ ن کا ایک بڑا حصہ چاہتا ہے کہ جون کے آخری ہفتے میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جائے اور پارلیمنٹ کے باہر دھرنے کی کال دی جائے۔ جبکہ دوسرا ن لیگ کا گروپ جس میں کچھ سنجیدہ لوگ بھی ہیں وہ چاہتے ہیں ابھی پارلیمنٹ کے اندر ہی احتجاج کو جاری رکھا جائے۔ان دونوں جماعتوں کے برعکس مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی یا ن لیگ میرے ساتھ آئیں یا نہ آئیں ، میں نے پشاور اور کوئٹہ کے بعد اسلام آباد کی طرف آنا ہے۔

مولانا فضل الرحمن کی دونوں جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات ہوگی۔ پھر طے کیا جائے گا کہ آگے کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کو صرف مولانا فضل الرحمان ہی متحد کرسکتے ہیں، اسی لیے آج کل مولانا فضل الرحمان کی گرفتاری کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ واضح رہے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے نائب صدر ن لیگ مریم نواز کی رائیونڈ جاتی امراء میں ملاقات کی دعوت قبول کر لی ہے۔

ملاقات میں سیاسی صورتحال، نیب کی گرفتاریوں اور بجٹ سے متعلق تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ بلاول بھٹو نے آج لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سارے خاندان، پارٹی کوجیل بھیج دو، مئوقف نہیں بدلیں گے، خان صاحب نے آئی ایم ایف جا کر پورے پاکستان کا معاشی قتل کردیا، پرانے پاکستان میں پنجاب کا بجٹ 600 بلین اورنئے میں 220 ارب رکھا گیا، اتنی بڑی کٹوتی کا بوجھ کون برداشت کرے گا؟ واضح کرتا ہوں، آئین، جمہوریت ، انسانی معاشی حقوق، فریڈم آف پریس، ملٹری کورٹس، لاپتا افراد پر مئوقف نہیں بدلیں گے۔