مسئلہ کشمیر تقسیم ہند کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے ، سید علی گیلانی

تنازعہ کے تینوں فریقین صرف نظر انداز نہیں کر سکتے ، اجلاس میں گفتگو

ہفتہ 15 جون 2019 20:15

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جون2019ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ صرف مسئلہ کشمیر ہند کا ا یک نامکمل ایجنڈا ہے۔ اس مسئلے کے تینوں فریق بھارت ، پاکستان اور کشمیری اس کو نظر نہیں کر سکتے ۔ حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت چیئرمین حریت سید علی گیلانی حیدر پورہ سرینگر میں منعقد ہوا جس میں ممبر اکائیوں کے سربراہان یا ان کے نمائندوں نے شرکت کی ۔

اجلاس میں رواں حق خودارادیت کی تحریک کے ساتھ جڑے اہم معاملات کا گہرائی اور گیرائی کے ساتھ تجزیہ کیا گیا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حریت چیئرمین نے مسئلہ کشمیر کو تقسیم ہند کا ایک نامکمل ایجنڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کے تینوں فریق بھارت ، پاکستان اور کشمیری عوام کسی بھی صورت میں اس کو صرف نظر کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہو سکتے ۔

(جاری ہے)

مسئلہ کشمیر کی وجہ سے ریاست کی موجودہ بدترین سیاسی صورت حال کے حالے سے بھارت کی سخت گیر کشمیر پالیسی کو شتر مرغ جیسیچال قرار دیتے ہوئے انہوں نے اپنی غیور قوم سے تاریخ کے اس نازک ترین دوراہے پر انتہائی فہم و فراست ، نظم و ضبط اور صبرو استقلال کا دامن تھامنے کی دردمندانہ اپیل کی ہے ۔ حریت راہنما نے بھارت کے فاشسٹ نظریہ رکھنے والے ارباب اقتدار کی طرف سے جموں و کشمیر جیسی چھوٹی ریاست کے نہتے لوگوں کو اپنے بے پناہ فوجی طاقت سے مرعوب کرائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے حریت پسند عوام نے پچھلے 71 برسوںسے چھ لاکھ سے زائد انسانی جانوں کی شہادتیں پیش کرنے کے علاوہ عزت و ناموس اور کھربوں روپے مالیت کی جائیدادوں کی قربانیاں اپنی مقدس تحریک حق خودارادیت کے لئے دی ہیں جس کی مثال تاریخ انسانی میں ملنی محال ہے ۔

حریت راہنما نے اس عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حریت پسند قیادت اور عوام بھارت کے استعماریاور استبدادی حربوں سے کسی بھی صورت میں فوجی دباؤ کو قبول نہیں کرے گی اور نہ ہی ان ہتھکنڈوں سے مرعوب ہو کر اپنی لہورنگ تحریک سے دستبردار ہونے کی روادار ہو سکتی ہے ۔ حریت راہنما نے قرآن اور سنت کی روشنی میں اپنے کردار کو استوار کرنے اور اپنی پوری زندگی کو نور اسلام سے منور کئیجانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان کسی بھی حال میں ظالم اور دہشت گرد نہیں ہوسکتا ۔

حریت راہنما نے خاص کر مسلم نوجوان نسل کو اسلامی تعلیمات کے ساتھ ساتھ جدید ترین سائنسی علوم حاصل کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عالمی سطح پر دین اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کے زہریلے اثرات کا توڑ کرنے اور مقامی سطح پر غلامانہ زندگی کے تاریک ترین پہلوؤں کے حوالے سے بیداری کی مہم اجاگر کرنی چاہئے تاکہ لوگ اپنے جملہ حقوق انسانی کا مطالبہ کرنے میں پس و پیش یا دھونس دباؤ کو قبول کرنے سے اجتناب کر سکیں ۔ ۔