بلوچستانی عوام نے حالیہ مرکز سے ملنے والی بجٹ کو آٹے میں نمک کے برابر قرار دیدیا

بلوچستان کی عوام مرکز سے ملنے والی بجٹ سے محروم ہیں ، بلوچستان کو تو پاکستان کا دل کہا جاتا ہے لیکن اس دل کو خوش نہیں رکھا جاتا، بلوچستانی عوام سوچ سوچ کر دل کے مریض بن گئے ہیں، نہ کوئی اچھی سڑک ، نہ کوئی بہتر پانی کا نظام نہ کوئی تعلیمی ادارہ نہ کوئی بہترین صحت کا مرکز ی ہسپتال ہے پھر اس بلوچستان کو پاکستان کا دل کہانا فضول ہے ، عوامی ردعمل

ہفتہ 15 جون 2019 22:01

اوستہ محمد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جون2019ء) بلوچستان کی عوام مرکز سے ملنے والی بجٹ سے محروم ہیں ، بلوچستان کو تو پاکستان کا دل کہا جاتا ہے لیکن اس دل کو خوش نہیں رکھا جاتا، بلوچستانی عوام سوچ سوچ کر دل کے مریض بن گئے ہیں، نہ کوئی اچھی سڑک ، نہ کوئی بہتر پانی کا نظام نہ کوئی تعلیمی ادارہ نہ کوئی بہترین صحت کا مرکز ی ہسپتال ہے پھر اس بلوچستان کو پاکستان کا دل کہانا فضول ہے ، عوامی ردعمل، تفصیلات کے مطابق بلوچستانی عوام نے حالیہ مرکز سے ملنے والی بجٹ کو آٹے میں نمک کے برابر قرار دیا اور کہا کہ ویسے کہا جاتا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا دل ہے لیکن اس دل کو مریض دل بنا دیا ، بلوچستان اور بلوچستانی عوام کو کیا دیا ہے پورے صوبے میں نہ تو کوئی بہترین تعلیمی ا دارہ یا کوئی بہترین صحت کا کوئی مرکز یا ہسپتال نہ کوئی بہترین سڑک، نہ کوئی صاف پانی کا نظام ہے جس کی زندہ مثال یہ ہے کہ نوجوان پانی کی خاطر اپنے صوبائی حکومت کی طرف پیدل لانگ مارچ کرنے پر مجبور ہو کر پیدل بھاگ سے کوئٹہ گئے ، بلوچستان کی عوام اب تک مایوس ہے کہ ہم ابھی بھی پچاس سال پیچھے ہیں، عوامی حلقوں نے کہا کہ کم از کم بلوچستان کو رقبے کے لحاظ سے فنڈز دئے جائیں یا پھر جو بھی بلوچستان کے 5ساحل وسائل ہیں یا بلوچستان کی پیداوار ہے وہ بلوچستان کاحق ہے مرکز اس میں سے کچھ بھی نہ لے، اس وقت بلوچستان اور بلوچستان کی عوام سخت مایوس ہے کہ پنجاب کا تعلیم بجٹ ایک طرف پورے بلوچستان کی بجٹ ایک طرف جو کہ برابر ہے یہ کتنی بڑی زیا دتی ہے بلوچستان کی عوام اپنے حقوق کی خاطر بات کریں۔