Live Updates

پاکستان و ایران گہرے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہیں،وزیراعظم عمران خان کا دورہ ایران دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید تقویت دینے کا باعث بنا

محدود مالی وسائل کے باوجود افغان مہاجرین کی مدد کررہے، یہ دنیا کا واحد ملک ہے جس نے مہاجرین کو کیمپوں میں رکھنے کی بجائے انہیں عام پاکستانی کے برابر مواقع فراہم کئے وزیر سیفران و انسداد منشیات شہریارخان آفریدی کی ایرانی نائب وزیر داخلہ حسین ذوالفقاری کے ساتھ گفتگو

اتوار 16 جون 2019 13:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2019ء) وزیر سیفران و انسداد منشیات شہریارخان آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران گہرے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہیں اور وزیراعظم عمران خان کا گزشتہ دورہ ایران دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید تقویت دینے کا باعث بنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ایران کے نائب وزیر داخلہ حسین ذوالفقاری کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔

اس موقع پر سیکرٹری سیفران محمد اسلم اور چیف کمشنر برائے افغان مہاجرین سلیم خان بھی موجود تھے۔ شہریار خان آفریدی نے کہا کہ پاکستان مدینہ کے انصار کی تقلید میں اپنے مالی مسائل کے باوجود افغان مہاجرین کی مدد کررہا ہے، یہ دنیا کا واحد ملک ہے جس نے مہاجرین کو کیمپوں میں رکھنے کی بجائے انہیں عام پاکستانی کے برابر مواقع فراہم کئے اور انہیں معاشرے میں شامل کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا وژن مسلم ممالک کے درمیان غلط فہمیوں کا خاتمہ کرکے انہیں ملت واحد بنانا ہے اور وہ مسلمان ملکوں کے درمیان غلط فہمیوں کے تدارک کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ شہریار خان آفریدی نے کہا کہ دنیا تارکین وطن کے خلاف قانون سازی کررہی ہے تو وزیراعظم عمران خان نے چودہ لاکھ افغان مہاجرین کو بنک اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت دیکر انہیں پاکستانی شہریوں کے برابر قانونی حقوق دیے ہیں جس کی مثال ملنا مشکل ہے۔

ایرانی وزیر داخلہ حسین ذوالفقاری نے کہا کہ کوئی تیسرا فریق یا ملک پاکستان اور ایران کے درمیان غلط فہمیاں پیدا نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا حالیہ دورہ ایران بہت کامیاب رہا اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ایک نئی جہت ملی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان یکساں تاریخ، مذہب اور برادرانہ رشتوں میں بندھے اور تیس سال سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کررہے ہیں اور آج بھی تیس لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو تمام سہولیات فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران سے تعلقات میں مثبت تبدیلی آئی ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ مل کر مسلم امہ کو یکجا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات