Live Updates

پاکستانی نژادبرطانوی مسلمان لڑکی نے پاکستانی عیسائی لڑکے کو اسلام قبول کروا کے شادی کر لی، لڑکی کے والد نے لڑکے پر بیٹی کے اغواء کا جھوٹا مقدمہ درج کروا دیا

میرا خاوند پولیس سے چھپتا پھر رہا ہے، پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے ایک لیڈر کے دباؤ میں پنجاب پولیس میرے سسرال کو تنگ کر رہی ہے، میرے خاوند کی جان کو خطرہ ہے: برطانوی دلہن افشاں صنم

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 16 جون 2019 13:51

پاکستانی نژادبرطانوی مسلمان لڑکی نے پاکستانی عیسائی لڑکے کو اسلام ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 16جون2019ء) پاکستانی نژاد برطانوی دلہن نے برطانوی ہائی کمشن اور پاکستانی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس کے خاوند کی زندگی کی حفاظت کی جائے جو کہ ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے چھپ رہا ہے۔ 19سالہ افشاں نے کہا ہے کہ اس کے خاندان کی طرف سے اس کے 27سالہ شوہر پرجھوٹا مقدمہ درج کروایا گیا ہے کہ اس کے شوہر نے اسےاغوا کیا ہے ۔

افشاں صنم نے بتایا ہے کہ اس نے 20اپریل کو ساؤل سٹیو سے شادی کی۔ ساؤل سٹیو پاکستانی عیسائی تھا جس نے افشاں سے شادی سے قبل اسلام قبول کر لیا تھا اور یہ شادی قانونی طور پر ہوئی تھی۔ افشاں کا والد خالد حسین جو کہ برطانیہ میں ٹیکسی ڈرائیور ہے نے پاکستان آ کر اس کے شوہر کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروا دیا کہ ساؤل سٹیو نے اس کی بیٹی کو اغواء کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

افشاں کے مطابق اس کی ساؤل سے دوستی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ہوئی اور وہ ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے جس کے بعد رواں سال فروری میں افشاں پاکستان آئی اور ساؤل سے ملی جس کے بعد انہوں نے شادی کا فیصلہ کر لیا ۔ شادی کا فیصلہ کرنے کے بعد افشاں واپس برطانیہ گئی اور اپنے والد سے شادی کی اجازت مانگی لیکن خالد حسین نے افشاں کو شادی کرنے سے روکنے کی کوشش کی، افشاں کے مطابق اس نے اپنے والد سے 3بار شادی کرنے کی اجازت مانگی لیکن اس کے والد نے اسے منع کر دیا جس پر وہ بغیر بتائے اپریل میں پاکستان آ گئی اور اس نے قانونی طریقے سے ساؤل سے شادی کر لی جبکہ ساؤل شادی سے پہلے مسلمان ہو گیا تھا۔

افشاں نے بتایا کہ شادی کے بعد اسنے اپنے والد کو فون کر کے بتایا کہ وہ پاکستان میں ہے اور اس نے شادی کر لی ہے جس پر اس کا والد غصے میں آ گیا اور اسی دن پاکستان اس کے سسرال پہنچ گیا ۔ افشاں نے بتایا کہ اس کے والد نے پولیس کو رشوت دے کر اسکے سسرال کے گھر ریڈ کروایا لیکن اس کے سسرال والے گرفتاری سے پہلے وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ افشاں کے مطابق اس کے والد کا تعلق میرپور آزاد کشمیر سے ہے اور آزاد کشمیر میں پاکستان تحریک انصاف کا ایک رہنما پنجاب پولیس پر دباؤ ڈال کر ساؤل اور اس کے خاندان کے خلاف کاروائی کروا رہا ہے۔

افشاں صنم نے بتایا کہ اس کے والد اور پولیس نے اس کے وکلاء پر بھی دباؤ ڈالا جس پر ان وکلاء نے اسے میرپور جانے کا مشورہ دیاجس پر وہ ڈر گئی اور پھر اپنے خاوند کے کہنے پر واپس برطانیہ چلی گئی۔ افشاں کے خاوند نے نامعلوم مقام سے پیغام میں بتایا ہے کہ وہ پولیس سے چھپتا پھر رہا ہے اور کبھی کسی جگہ اور کبھی کسی اور جگہ رہنے پر مجبور ہے۔ ساؤل نے کہا کہ اس پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے اور اس کے پاس افشاں کے ساتھ نکاح کرنے کا دستاویزی ثبوت اور نکاح نامہ موجود ہے جو اس کے خاندان نے پولیس کو بھی دکھایا لیکن پولیس اس کی چچی گرفتار کر کے تھانے لے گئی اور بار بار اس کے گھر ریڈ کر کے اس کے گھر والوں کو تنگ کر رہی ہے۔

افشاں نے برطانیہ سے برطانوی ہائی کمشن اور پاکستانی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس کے خاوند کی زندگی کی حفاظت کی جائے جو کہ ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے چھپ رہا ہے۔افشاں نے کہا کہ اس کے سسرال والے غریب ہیں اور اقلیت سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے پولیس اور پاکستان تحریکِ انصاف آزاد کشمیر کا ایک لیڈر انہیں تنگ کر رہے ہیں۔ افشاں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کی ہے کہ اس کےشوہر کی حفاظت کا بندوبست کیا جائے اور پولیس کو اس کے خلاف جھوٹا مقدمہ ختم کرنے کا کہا جائے۔

افشاں نے برطانیہ میں جا کر برطانوی پولیس سے رابطہ کیا اور پولیس کو بتایا کہ اس کا خاندان اسے نقصان پہنچا سکتا ہے جس پر پولیس نے اسے شہر سے دور ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ افشاں نے انسانی حقوق کی تنظیموں، پاکستان کی حکومت اور برطانوی سفارتخانے سے اپیل کی ہے کہ اسے اور اسکے خاوند کو انصاف دلایا جائے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات