حکومت نے بجٹ میں روزمرہ استعمال کی چیزوں پر ٹیکسوں میں رعایت دی ہے، ایف بی آر

اتوار 16 جون 2019 22:50

حکومت نے  بجٹ میں روزمرہ استعمال کی چیزوں پر ٹیکسوں میں رعایت دی ہے، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2019ء) ایف بی آر نے کہا ہے کہ حکومت نے عام آدمی کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ مالی سال2019-20 کے بجٹ میں ادویات، خوراک اور مشروبات اور ان میں استعمال ہونے والی اشیا سمیت مختلف روزمرہ استعمال کی چیزوں پر ٹیکسوں میں رعایت دی ہے۔ایف بی آر کے ایک سینئر اہلکار نے یہاں اے پی پی کو بتایا کہ زندگی بچانے والی ادویات اور طبی آلات سمیت صحت کے شعبہ کی مختلف اشیاء پر ٹیکس رعایت اور چھوٹ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے میڈیکل شعبہ کی18 مصنوعات اور ان میں استعمال ہونے والی اشیاء کو کسٹم ڈیوٹی سے مستثنی قرار دیا ہے جن میں جان بچانے والی ادویات، موبائل ہیلتھ یونٹس اورآپریشن تھیٹر کا سامان بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ٰگردے کے مریضوں کی سہولت کے لئے ہیمو ڈیلائسزز کے لئے استعمال ہونے والے خام مواد کو بھی ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گھریلو استعمال کے آلات اورمختلف خوردنی اشیاء پر بھی ٹیکس چھوٹ رکھی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت کی صنعت کے صلاحیتوں سے صحیح معنوں میںاستفادہ کے لئے حکومت نے اس صنعت کے استعمال کی مختلف مصنوعات پر بھی ٹیکس میں رعایت دی ہے اور ہوٹلوں کی تعمیر کے لئے استعمال ہونے والے پری فیبریکیٹڈ سٹرکچر پر عائد ڈیوٹی 11 فیصد سے کم کر کے 8 فیصد کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مقامی صنعت کی صنعتی ترقی کی حساسیت کو مدنظر رکھنے اور ملکی برآمدات کے فروغ کے پیش نظر 1650 سے زائد خام اشیاء اور صنعتی استعمال کی اشیاء کو بھی ڈیوٹی کی چھوٹ دی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے پرنٹنگ پیپر کی صنعت ، لکڑی اور فرنیچر، ایل ای ڈی پینل مینوفیکچرنگ، مائع فوڈ انڈسٹری، کپڑا، ٹیکسٹائل صنعت کے مشینری کے حصے، گھریلو آلات اور دھاگے کی صنعت سمیت مختلف شعبوں پر ڈیوٹی میں کمی کی ہے۔ تاہم پر تعیش اشیاء اور غیر ضروری آلات پر ڈیوٹی بڑھائی گئی ہے جو ایسی مصنوعات کی درآمد کی حوصلہ شکنی کے لئے کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن پر تعیش اور غیر ضروری اشیاء کی درآمد پر ڈیوٹی لگائی گئی ہے اس سے ریونیو میں30 ارب روپے کی بہتری آئے گی۔ برآمد پر مبنی با صلاحیت پانچ ملکی صنعتوں پر ڈیوٹی کی شرح صفرکردی گئی ہے جس سے محصولات میں سالانہ 300ارب روپے کی بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نان فائلر کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے حکومت نے 10 واں شیڈول ایف بی آر کے قوانین میں متعارف کرایا ہے اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لئے اقدامات تجویز کئے ہیں اور تمام طویل المدت اور درمیانی مدت کے ایس آر اوز کو ختم کر دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :