علماء، مشائخ اور صوفیا کرام عوام کو اتحاد و یکجہتی کی لڑی میں پرو کر احیائے اسلام اور مظلوم و مقہور انسانوں کی مدد کے لئے تیار کریں، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان

پیر 17 جون 2019 17:31

نیریاں شریف ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2019ء) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ خطہ کشمیر صوفیا اور شیوخ کی سرزمین ہے جہاں محی الدین غزنوی اور علاو الدین صدیقی جیسے شمع رسالت کے پروانوں نے اسلام اور روحانیت کی کرنیں چہار سو بکھیریں۔ حضور نبی کریم ؐ ایک کامل مدبر، عظیم سیاسی رہنما اور بے مثل سفارت کار تھے جنہوں نے تنظیم و تالیف کے ذریعے بکھری اور منتشر انسانیت کو ریاست مدینہ کی صورت میں وحدت و مرکزیت عطا کی اور عالم انسانیت کو سیاست و جہاں بانی کا ایک نیا درس دیا۔

علماء، مشائخ اور صوفیا کرام عوام الناس کو نبی اکرم کے اسوہ اور سیرت کی روشنی میں اتحاد و یکجہتی کی لڑی میں پرو کر احیائے اسلام اور مظلوم و مقہور انسانوں کی مدد کے لئے تیار کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دربار عالیہ نیریاں شریف تراڑ کھل میں سالانہ عرس شریف کی عظیم روحانی محفل کی اختتامی نشست اور دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

محفل عرس میں ملک بھر اور بیرون ملک سے علماکرام، مشائخ عظام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ پیر علاؤ الدین صدیقی اور ان کے والد بزرگوار علامہ محی الدین غزنوی خطہ کشمیر کا وہ اثاثہ ہیں جنہوں نے یہاں کے لوگوں کے دل اسلام اور تعلیمات نبوی سے منور کئے اور ملک کے کونے کونے میں روایتی اور غیر روایتی تعلیمی ادارے قائم کر کے نئی نسل کو دینی اور دنیاوی تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اسی خانوادہ کی محنت اور کوششوں کا نتیجہ ہے، نور ٹی وی جدید سیٹلائیٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے روزانہ دنیا بھر میں اسلام کا پیغام امن و آشنی پہنچا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیر محی الدین رحمتہ اللہ علیہ افغانستان کے دور دراز علاقے سے سفر کر کے خطہ کشمیرمیں پہنچے اور یہاں کے لوگوں کو مثنوی مولانا روم کو آسان ترین الفاظ میں ترجمہ کر کے اسلام کی روحانی تعلیمات سے روشناس کرایا جو ان کا ایک عظیم کارنامہ اور کشمیر کے عوام پر بڑا احسان ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج پیر محی الدین رحمتہ اللہ علیہ اور پیر علاو الدین صدیقی ہمارے درمیان موجود نہیں لیکن ان کا عکس اور شبیہ ان کے متقدین اور مریدین کی شکل میں ہمارے سامنے موجود ہے۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ صوفیا کرام قلوب کی تطہیر اور تالیف کے ذریعے انسانیت کے زخموں پر مرہم رکھتے ہیں اور روحانیت کی اعلیٰ منازل سے اپنے پیروکاروں کو روشناس کراتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بندگان خدا میں صوفی وہ ہوتا ہے جو ماہیت قلب کو تبدیل کر کے انسان کو ایک نیا ویژن اور نظر عطا کرتا اور اس کے اندر دین کی محبت اور دنیا کی کم مائیگی اور ناپائیداری پر یقین کو پختہ بناتا ہے تاکہ وہ اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں کامیاب ہوں۔ انہوں نے شرکا عرس سے اپیل کی وہ دل سے مقبوضہ کشمیرکے مقہور و مجبور اور مظلوم انسانوں کی آزادی اور ازمائش کے خاتمے کے لئے دعا کریں کیونکہ ان کو کلمہ گو ہونے کی بنا پر ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے شرکاء عرس سے پاکستان کے استحکام اور مضبوطی کی دعا کی بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کے بغیر مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔ صدر سردار مسعود خان نے مرشد آباد میں آرمی پبلک سکول کے قیام پر اہل علاقہ کو مبارکباد دی اور انہیں یقین دلایا کہ وہ دن دور نہیں جب تراڑ کھل نیریاں شریف روڈ کو بھی پختہ اور قابل رفتار بنا دیا جائے گا۔