بھارت سرکارنے مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے ڈیجیٹل میڈیا پروگرام یوٹیوب پربند کرادیئے

بھارت کشمیری حریت پسند رہنمائ برہان وانی شہید اور آسیہ اندرابی کے مشن کے پرچار کیلئے ڈیجیٹل میڈیا پرکشمیر انتفادا ویب سائٹ اور گیم کی مقبولیت میں دن بدن اضافے سے بوکھلا اٴْٹھا [معروف فنکار، صحافی، سیاستدان اور دیگر نامور افرادڈیجیٹل میڈیا پرویب سائٹ کے بلوگرز اور ولوگرز سیکشن پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم وستم کوعالمی سطح پر بے نقاب کررہے تھے

پیر 17 جون 2019 21:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جون2019ء) کشمیری حریت پسند رہنمائ برہان وانی شہید اور دختران ملت کی رہنما آسیہ اندرابی کے مشن کو فروغ دینے کیلئے کشمیری حریت پسندوں کی جدوجہد آزادی کا ڈیجیٹل میڈیا پر پرچار کرنے کیلئے کشمیر انتفادا ویب سائٹ اور گیم سے بھارت سرکار بوکھلا اٹھی اور حکومتی سطح پر کوشش کرکے دا ڈیجیٹل انٹیلی جنس نامی کمپنی کے بینر تلے لانچ ہونیوالی کشمیر انتفادا کے نام سے گیم اور ویب سائٹ بند کرادی ہے جس کے روح رواں ڈاکٹر عمیر ہارون ہیں۔

کشمیر انفادا پلیٹ فارم اور گیم کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے مظالم، آزادی کی جدوجہد کرنیوالی تنظیموں کی کاوشوں، ہندوستان میں بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی، اجیت دول کا آئی ایس آئی ایس کی جانب سے کشمیر میں قدم جمانے کیلئے کی جانیوالی مکارانہ سازشوں کو بے نقاب کرنا، کشمیری عوام پر ڈھائے جانیوالے ظلم و تشدد کے مختلف طریقوں کو دنیا کے سامنے لانا اور کشمیری جدوجہد آزادی میں عورتوں کا مردوں کے شانہ بشانہ کردار کو اجاگرکرنا ہے۔

(جاری ہے)

گیم مختلف موبائل کے علاوہ ڈیسک ٹاپ پر بھی کھیلی جارہی تھی۔ویب سائٹ کے بلوگرزاورولوگرز سیکشن پر کشمیری حریت پسندوں کے ہمدردفنکار، صحافی، سیاستدان اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے ظلم وستم کو بلوگ اور ولوگ کے ذریعے ڈیجیٹل میڈیا پربے نقاب کررہے تھے۔کشمیری نوجوانوں کو متحرک کرنے اور ڈیجیٹل محاذ پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے ایک ڈیجیٹل کمیونٹی کی تخلیق اور اس کی دن بدن بڑھتی ہوئی مقبولیت سے مقبوضہ کشمیر کے عوام آزادی کی تڑپ کو فروغ مل رہا تھا اور یہ ڈیجیٹل سلسلہ مقبوضہ کشمیر کے علاوہ بھارت کے نوجوانوں میں بھی مقبولیت حاصل کرتا چلا جا رہا تھا۔

ان بلوگرز اور ولوگرز میں معروف اداکار فیصل قریشی، لیجینڈری سنگرو کمپوزر فاخر،معروف ٹی وی اینکر جاسمین منظور، سنگرو ایکٹریس رابی پیر زادہ، مشہور ومعروف ٹی وی اینکر پرسن عامر لیاقت کی اہلیہ اورنامور لکھاری طوبہ عامر، اینکر مصطفی چوہدری، سینیٹر انوار کاکڑ، ڈپٹی اسپیکر کے پی کے اسمبلی محمود جان ، ایم این اے رومینہ خورشید ، سابقہ سینٹر سحر کامران ،ارم عظیم فاورقی، مہرین ملک آدم، فیشن ڈیزائنر سیم دادااورلندن میں مقیم دانشور عینی بخاری، آر جے فائزہ قریشی اور دیگر نامور شخصیات آزادی کے بارے میں اپنے افکار و نظریات پیش کررہے تھے جس کی وجہ سے کشمیر انفادا پلیٹ فارم مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں اور دنیا بھر کے مختلف ممالک میں مقیم کشمیریوں میں بہت زیادہ مقبولیت اختیار کرتا جا رہا تھا اور اس ڈیجیٹل پروگرام کے اجرائ پر کشمیری حریت پسند رہنمائو ں نے اس پروگرام کے بانی ڈاکٹر عمیر ہارون کوبھی زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا جارہا تھاکہ ڈیجیٹل میڈیا کے دور میںاس انقلابی سلسلے سے مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی فوج کی وحشیانہ بربریت بے نقاب ہورہے ہیں اور بھارتی تسلط سے آزادی کے طالب کشمیری عوام پر ڈھائے جانیوالے انسانیت سوز مظالم سے انسانی حقوق کی علمبردار عالمی تنظیموں سمیت دنیا بھر کے زندہ ضمیر لوگوں کو بروقت آگاہ کیا جا رہا تھااور اس ڈیجیٹل میڈیا کشمیر سروس سے اجیت دوال کے ایجنڈا کو بے نقاب کرنیکا مقصدبھی حاصل ہورہا تھا اورپوری دنیا کو باور کرایا جا رہا تھا کہ کشمیر میں آئی ایس آئی انسٹال کرنے کے اصل مقاصد کیا ہیں۔

ڈیجیٹل گیم کا سرکاری گانا کشمیری اور بھارتی نوجوانوں میں انتہائی مقبول ہو رہا تھا، جس سے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ جمائے ہوئے بھارت کو اس ڈیجیٹل پروگرام سے کشمیر میں جاری جدوجہد آزادی کومزید تقویت ملنے کاخطرہ محسوس ہواتو بھارتی حکومت نے یوٹیوب کی انتظامیہ کو ایک سرکاری شکایت درج کرائی کہ کشمیر انتفادا ڈیجیٹل میڈیا پروگرام سے بھارت کیلئے خطرناک صورتحال جنم لے رہی ہے، اس لیے اس پروگرام کو فوری طور پر بند کردیا جائے۔

کشمیر انتفادا میں پوری دنیا کووادی کشمیر میں آزادی کے متوالوںکی تنظیموں کے بارے میں معلومات بھی دی جارہی تھیںاور اقوام عالم سمیت انسانی حقوق کی علمبردار بین الاقوامی تنظیموں کو بھی بھارتی فوج کی ظلم و ستم کے علاوہ کشمیر یوںکے مردوں اور عورتوں کو آزادی کیلئے تڑپ اور جدوجہد میں کندھے سے کندھاملا کر کھڑے ہونے کے بارے میں لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہ کیا جارہا تھاجس سے عالمی تنظیموں کو بھی معلومات مل رہی تھیں کہ کس طرح بھارتی سرکار نے پوری وادی ٴ کشمیرمیں مسلمانوں کی آواز کودبانے کیلئے اپنے ٹارچر سیل قائم کررکھے ہیں۔

بین الاقوامی مبصرین کے مطابق گرچہ بھارتی سرکار کشمیر انتفادا ڈیجیٹل پروگرام کو یوٹیوب پر بند کرانے میں وقتی طور پر کامیاب ہوگئی ہے مگربھارت سرکار کے اس اقدام سے بھارت کا مکروہ چہرہ بھی مزید بے نقاب ہوگیا ہے اور پوری دنیا کو علم ہوگیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک بھارت میں کس طرح انسانوں سے آزادی اظہار کا حق بھی سلب کیا جارہا ہے۔