2008 ء سے قائم سندھ حکومت اب تک عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں کرسکی ،ر فیق احمد خاصخیلی

ٴْٹرانسپورٹ مافیا طویل عرصے سے حکومتی رٹ کو چیلنج کرتی آرہی ہے،مسافروں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے والے بسوں ، منی بسوں ،کوچز ، 6 اور 9سیٹرز رکشہ و چنگ چی مالکا ن کے خلاف کاروائی کی جائے، سینئر نائب پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی

پیر 17 جون 2019 23:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جون2019ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر نائب صدر فیق احمد خاصخیلی نے کہا ہے کہ 2008 ء سے قائم سندھ حکومت اب تک عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں کرسکی ،عوام کو ٹرانسپورٹ مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ،ٹرانسپورٹ مافیا طویل عرصے سے حکومتی رٹ کو چیلنج کرتی آرہی ہے اور حکومت نے عوام کی جیبوںپر ڈاکہ ڈالنے کے عمل پر بھی خاموش تماشائی کا مظاہرہ کئے رکھا ہے۔

سندھ حکومت اور ماضی میںان کے اتحادی جماعتیں اقتدار کے مزے لوٹتی رہی ہیں ،عوام زائد کرایہ دینے کے باوجود بھیڑ بکریوں کی طرح بسوں، منی بسوں ،کوچز میں سفر کرنے پر مجبور کردیئے گئے ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حکومت نے بھی 5ہزار بسیں چلانے کا اعلان کیا تھا اوراسی طرح کے اعلانات سید مراد علی شاہ کی حکومت بھی متعدد بار کرچکی ہے مگرعملاً کچھ بھی نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

پاسبان وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کرتی ہے کہ 2008سے کئے گئے سندھ حکومت کے اعلانا ت کو عملی جامہ پہنایا جائے۔ حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے والی ٹرانسپورٹ مافیا کو لگام دی جائے۔ مسافروں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے والے بسوں ، منی بسوں ،کوچز ، 6 اور 9سیٹرز رکشائ و چنگ چی مالکا ن کے خلاف کاروائی کی جائے، پڑوسی ممالک کی طرح سندھ بھر باالخصوص کراچی میں ٹیکسی اوررکشہ والوں کو میٹر لگانے،سیکریٹری آر ٹی اے کو پبلک ٹرانسپورٹ کا کرایہ نامہ جاری کرنے، بسوں ،منی بسوں اور کوچز میں ٹکٹ سسٹم کو نافذکرنے کے احکامات اور عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

شہر کراچی کے تمام روٹس پر بسوں ،منی بسوں اور کوچز کی دستیابی یقینی بنائی جائے اورشہر میں بڑی بسیں چلائی جائیں۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میںرفیق احمد خاصخیلی نے کہا کہ پڑوسی ممالک میں چلنے والی ٹیکسی ،رکشا?ں میں میٹر لگے ہوئے ہیں ،حکومتی سطح پر کرائے مقرر کرکے کلو میٹر کے حساب سے رکشہ ڈرائیور ز کو کارڈ جاری کیا جاتا ہے جس کے مطابق ڈرائیورز مسافروں سے کرایہ وصول کرتے ہیں۔

، انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں الٹی گنگا کب تک بہتی رہے گی اورنج لائن ،گرین لائن منصوبہ کب پایہ تکمیل کو پہنچے گا انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے 2016کے بعد کرایہ نامہ جاری ہی نہیں کیا۔ پاسبان حکومت کو یہ تجویزبھی پیش کرتی ہے کہ شہر کراچی میں چلنے والے چنگ چی اور 9اور6سیٹر رکشائ ڈرائیورز سے اڈا مالکان اورمختلف چوراہوں پر کھڑے نامعلوم ٹائم کیپرز دن بھر ہزاروں اور ماہانہ لاکھوں روپے کا بھتہ وصول کرتے ہیں یہ پیسہ کہاں اور کن لوگوں کی جیبوں میں جارہا ہے اس کی تحقیقات اور کاروائی کی جائے اور ان تمام چنگ چی اور رکشا?ں کو رجسٹرڈ کرکے فیس کی مد میں آمدنی کو قومی خزانے میں ڈالا جائے۔#