بھارت: پولیس کی گاڑی سے ٹکر ، اہلکاروں کا سکھ ڈرائیور اس بیٹے پر شدید تشدد

پولیس نے رکشہ ڈرائیور کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے خنجر سے حملہ کرنے کا الزام

پیر 17 جون 2019 23:12

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جون2019ء) بھارت میں پولیس کی گاڑی سے مبینہ طور گاڑی ٹکرانے پر رکشہ ڈرائیور اور اس کے بیٹے کو پولیس اہلکاروں نے بہیمانہ طریقے سے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ نئی دہلی کے علاقے مکھرجی نگر میں پولیس وین سے مبینہ ٹکر کے بعد پولیس اہلکاروں نے ایک سکھ رکشہ ڈرائیور اور اس کے بیٹے پر بدترین تشدد کیا، تاہم ان پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔

تاہم پولیس نے اس واقعے کا ذمہ دار رکشہ ڈرائیور کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس نے پولیس افسر پر ’کرپان‘ (خنجر) سے حملہ کیا جبکہ دیگر کو گاڑی سے زخمی کردیا۔اس حوالے سے ایک پولیس اعلامیے میں بتایا گیا کہ مبینہ واقعہ گرامن سیوا ٹیمپو کی پولیس گاڑی سے ٹکر کے بعد پیش ا?یا، جس کے بعد ٹیمپو ڈرائیو نے خنجر سے پولیس افسر کے سر پر حملہ بھی کیا۔

(جاری ہے)

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ٹیمپو کو خطرناک طریقے سے چلایا جارہا تھا اور یہ پولیس اہلکار کی ٹانگ میں زخم کا باعث بنا۔

دوسری جانب اس واقعے سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں، جس میں پولیس تشدد کا شکار افراد کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے پولیس اہلکاروں کے رویے کے خلاف احتجاج کیا۔ادھر سوشل میڈٰیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار رکشہ ڈرائیور کا پیچھا کررہے ہیں، جس پر رکشہ ڈرائیور مشتعل ہوتا ہے اور خنجر نکال کر پولیس پر حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے، جس پر پولیس اہلکار پیچھے ہوتے ہیں، تاہم اسی دوران ایک شخص سکھ آٹو ڈرائیور کو پیچھے سے ا?کر پکڑتا ہے، جس کے بعد پولیس اہلکار اس پر تشدد کرنا شروع کردیتے ہیں۔